پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں منگل کے روز کاروبار کے ابتدائی گھنٹوں کے دوران خریداری کا رجحان دیکھنے کے بعد منافع خوری میں اضافہ دیکھا گیا جس کے نتیجے میں بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 810 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ بند ہوا۔
کے ایس ای 100 انڈیکس نے منگل کے سیشن کا مثبت آغاز کیا اور انٹرا ڈے کی بلند ترین سطح 113,649.08 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔
تاہم آخری گھنٹوں میں فروخت کے دباؤ نے انٹرا ڈے اضافے کو ختم کر دیا اور انڈیکس کو 111,828.11 پوائنٹس کی کم ترین سطح پر پہنچا دیا۔
کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 809.63 پوائنٹس یا 0.72 فیصد کی کمی سے 111,935.38 پوائنٹس پر بند ہوا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے میکسیکو، کینیڈا اور چین پر محصولات عائد کرنے کے اعلان کے بعد پیر کے روز کے ایس ای 100 انڈیکس میں 1500 پوائنٹس سے زائد کی کمی واقع ہوئی تھی۔
ٹرمپ نے میکسیکو پر محصولات کو ایک ماہ کے لیے موخر کر دیا تھا اور اس معاملے پر کینیڈا کے ساتھ مذاکرات بھی جاری تھے۔
بروکریج ہاؤس انٹر مارکیٹ سیکیورٹیز کے مطابق نئے مثبت محرکات اور تازہ لیکویڈیٹی کی کمی کی وجہ سے مستقبل قریب میں مارکیٹ محدود رہنے کا امکان ہے۔
ایک اور بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے کہا کہ منگل کی مندی کی بنیادی وجہ مقامی ادارہ جاتی فروخت ہے۔
اس کمی کی بڑی وجہ ای این جی او ایچ ، ایم ٹی ایل ، ایف ایف سی ، بی اے ایچ ایل اور پی پی ایل تھے ، جنہوں نے مجموعی طور پر نقصان میں 430 پوائنٹس کا حصہ شامل کیا۔
عالمی سطح پر ہانگ کانگ کے حصص 2 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے، امریکی ایکویٹی فیوچرز میں اضافہ ہوا اور کرنسیوں میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہوا کیونکہ سرمایہ کار امریکی تجارتی پالیسی میں اچانک تبدیلیوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے درپیش صورتحال سے فوری طورپر نمٹنے کی جدوجہد کر رہے تھے۔
منگل کے روز ایس اینڈ پی 500 فیوچرز میں 0.4 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور میکسیکو کے پیسو اور کینیڈین ڈالر کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوا جس کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے محصولات کو معطل کرنے کا اعلان کیا۔
ہانگ کانگ کے ہینگ سینگ میں 2.5 فیصد اضافہ ہوا، حالانکہ اضافی 10 فیصد ٹیرف کی وجہ سے مقامی وقت کے مطابق 5 بج کر 1 منٹ سے چینی مصنوعات متاثر ہوئیں، جس میں الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنیاں سب سے آگے تھیں۔
یورپی ایکویٹی فیوچرز میں زیادہ محتاط 0.2 فیصد اضافہ ہوا۔ تیل کی قیمتوں میں جو بڑا اضافہ ہوا تھا، گر کر کم ہو گیا اور 75.46 ڈالر برینٹ کروڈ فیوچر ایک ماہ کی کم ترین سطح کے قریب رہا۔
بٹ کوائن جو ایک دن پہلے 91،000 ڈالر کے قریب گر گیا تھا ، اس نے تقریبا 102،000 ڈالر کا کاروبار کیا۔
آسٹریلوی حصص میں 0.4 فیصد اور جاپانی حصص میں 1.7 فیصد اضافہ ہوا، تاہم تجارتی جنگ کے خدشات کی وجہ سے پیر کو ہونے والے نقصانات سے کم اضافہ ہوا۔
ٹرمپ کے پریس سیکریٹری نے کہا کہ وہ چند روز میں چینی صدر شی جن پنگ سے بات کریں گے۔
نئے قمری سال کی تعطیلات کے دوران چینی مارکیٹیں بند رہیں گی۔
دریں اثناء انٹر بینک مارکیٹ میں منگل کے روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں معمولی بہتری ریکارڈ کی گئی جس میں 0.03 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے مطابق ڈالر کے مقابلے 8 پیسے اضافے سے روپے 278.96 پر بند ہوا۔
آل شیئر انڈیکس کا حجم گزشتہ بند کے 401.46 ملین سے بڑھ کر 436.33 ملین ہو گیا۔
حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 20.35 ارب روپے سے بڑھ کر 23.23 ارب روپے ہوگئی۔
ورلڈ کال ٹیلی کام 54.62 ملین حصص کے ساتھ سب سے آگے رہی، اس کے بعد سنرجیکو پی کے 21.09 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور کے الیکٹرک لمیٹڈ 20.62 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔
منگل کو 440 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا، ان میں سے 129 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 255 میں کمی جبکہ 56 میں استحکام رہا۔