پاکستان کے معروف ٹریکٹر مینوفیکچررز ملت ٹریکٹرز لمیٹڈ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے 18 ارب روپے کے سیلز ٹیکس کے مطالبے کو غیر حقیقی اور غیر قانونی قرار دیا ہے۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو بھیجے گئے نوٹس میں ملت ٹریکٹرز نے کہا ہے کہ وہ ایف بی آر کے حکم کے خلاف تمام اپیلٹ فورمز سے رجوع کرے گا۔
اس کا تعلق بزنس ریکارڈر میں ایف بی آر کی جانب سے سیلز ٹیکس واجبات اور جرمانوں کے حوالے سے 18 ارب روپے کے آرڈر سے متعلق خبر سے ہے۔
مذکورہ حکم 24 جون 2024 کو کئے گئے انکشاف سے متعلق ہے۔
ایف بی آر نے صدر آصف علی زرداری کے حکم نامے پر عمل درآمد کے سلسلے میں ٹریکٹر بنانے والی معروف کمپنی کے خلاف 18 ارب روپے کا سیلز ٹیکس کا مطالبہ کیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر نے صدر کے حکم پر بروقت عملدرآمد کیا اور مذکورہ کمپنی کا آڈٹ مکمل کیا جس کے نتیجے میں سیلز ٹیکس کی ڈیمانڈ 18 ارب روپے رہی۔
ایف بی آر نے صدر پاکستان کو اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ مذکورہ لاہور کی کمپنی کے خلاف نیم عدالتی کارروائی کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ اس سلسلے میں لارج ٹیکس پیئر آفس (ایل ٹی او) لاہور نے وفاقی ٹیکس محتسب (ایف ٹی او) کے ذریعے 25 جنوری 2025 کو عملدرآمد رپورٹ صدر پاکستان کو پیش کردی ہے۔
صدر زرداری نے ایف ٹی او کو ہدایت کی ہے کہ وہ لاہور کی کمپنی کے مذکورہ آڈٹ کیس میں صدر مملکت کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات کی حتمی تعمیلی رپورٹ اور وضاحت پیش کرے۔
دریں اثنا ملت ٹریکٹرز نے پیر کے روز اپنے نوٹس میں وفاقی ٹیکس جمع کرنے والی اتھارٹی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر نے غیر حقیقی ٹیکس اہداف حاصل کرنے کی کوشش میں ٹیکس بیس کو وسیع کرنے کے بجائے موجودہ ٹیکس دہندگان سے غیر حقیقی اور غیر قانونی مطالبات اٹھانے پر انحصار کیا ہے۔
اس میں مزید متنبہ کیا گیا ہے کہ اس طرح کے اقدامات سے کاروباری اداروں اور سرمایہ کاری کے موجودہ ماحول کو نقصان پہنچے گا۔
کمپنی نے کہا کہ کمپنی اس حکم کے خلاف تمام اپیلیٹ فورمز سے رجوع کرے گی اور اسے یقین ہے کہ انصاف کی بالادستی ہوگی۔