غنی کیمیکل انڈسٹریز لمیٹڈ (جی سی آئی ایل) جو طبی اور صنعتی گیسوں اور کیمیکلز کی مینوفیکچرر ہے، نے قدرتی گیس کی فراہمی کے لیے پاکستانی ای اینڈ پیز یعنی ماری انرجیز لمیٹڈ اور آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) کے ساتھ گیس سیلز اینڈ پرچیز ایگریمنٹ (جی ایس پی اے) کیا ہے۔
لسٹڈ کمپنی نے پیر کے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو اپنے نوٹس میں اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔
غنی کیمیکل انڈسٹریز لمیٹڈ (جی سی آئی ایل)، ماری انرجیز لمیٹڈ (سابقہ ماری پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ) اور او جی ڈی سی نے بلوچستان کے ضلع کوہلو میں واقع بلاک 28 میں میوند ایکس 1 کی دریافت سے ای ڈبلیو ٹی (توسیعی ویل ٹیسٹنگ) مدت کے دوران 3 ایم ایم ایس سی ایف ڈی قدرتی گیس کی فراہمی کے لیے جی ایس پی اے میں شمولیت اختیار کی ہے۔
مذکورہ گیس کی فراہمی سے جی سی آئی ایل کو نہ صرف اپنی توانائی کی لاگت میں نمایاں کارکردگی حاصل کرنے میں مدد ملے گی بلکہ اسے پورے پاکستان میں صنعتی یونٹوں کو گیس کی مارکیٹنگ اور فروخت کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
جی سی آئی ایل علاقے میں اپنی گیس پروسیسنگ سہولت قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ ممکنہ صارفین کو گیس فروخت کرنے سے پہلے اس کی پروسیسنگ کی جاسکے۔ گیس کی فروخت سے حاصل ہونے والی آمدنی سے کمپنی کی ٹاپ لائن میں سالانہ 3.5 ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہوگا۔
گزشتہ سال فروری میں ماری انرجیز نے کوہلو کے بلاک 28 میں میوند ایکس-1 ایس ٹی-1 ایکسپلوریشن کنویں میں گیس دریافت کی تھی۔ ماری انرجیز بلاک 28 کو 95 فیصد ورکنگ انٹرسٹ کے ساتھ چلاتی ہے جبکہ او جی ڈی سی ایل جوائنٹ وینچر پارٹنر کی حیثیت سے 5 فیصد ورکنگ انٹرسٹ رکھتی ہے۔