اسلام آباد کے وکلا کا ججز کے تبادلوں کے خلاف پیر کو ہڑتال کا اعلان

02 فروری 2025

تین نمائندہ بار کونسلز نے عدلیہ اور قانونی پیشے کو کمزور کرنے والے غیر آئینی اقدامات کے خلاف پیر 3 فروری کو ضلعی عدالتوں اور اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

یہ فیصلہ اسلام آباد بار کونسل، اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور اسلام آباد ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے نمائندوں کے مشترکہ اجلاس میں کیا گیا۔

صدر آصف علی زرداری کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر کے تبادلے کی منظوری کے ایک روز بعد یہ اعلان کیا گیا ہے۔

قبل زیں جمعے کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے 5 ججز نے چیف جسٹس آف پاکستان، اسلام آباد، پنجاب اور سندھ سمیت تین ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کو خط لکھا ہے جس میں لاہور ہائی کورٹ کے ایک جج کے اسلام آباد ہائی کورٹ میں تبادلے پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

بار ایسوسی ایشنز نے دوسرے صوبوں سے ججوں کو اسلام آباد ہائی کورٹ منتقل کرنے کے حکومتی فیصلے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان تبادلوں کو ’بدنیتی پر مبنی‘ قرار دیا۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اس طرح کے اقدامات سے عدلیہ کے اندر تقسیم پیدا ہوگی۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد بار کونسل کی ڈسپلنری کمیٹی کے چیئرمین راجہ علیم عباسی نے کہا کہ قانونی برادری ان تبادلوں کو مسترد کرتی ہے، جو ان کے خیال میں سیاسی محرکات پر مبنی ہیں۔

انہوں نے 3 فروری کو اسلام آباد میں مکمل ہڑتال کا اعلان کیا اور ملک بھر کے وکلاء پر زور دیا کہ وہ احتجاج میں شامل ہوں۔ راجہ علیم عباسی نے متنبہ کیا کہ اگر تبادلوں کو واپس نہیں لیا گیا تو احتجاج میں شدت آئے گی۔

انہوں نے سپریم کورٹ میں ججوں کی ترقی پر بھی تنقید کی اور حکومت اور اپوزیشن جماعتوں پر عدلیہ کی آزادی کو پامال کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اقدامات سیاسی مفادات کی بنیاد پر کیے جاتے ہیں اور عدلیہ کی خودمختاری کے لیے خطرہ ہیں۔

وکلاء نے مطالبہ کیا کہ عدلیہ میں مزید تقسیم اور مداخلت کو روکنے کے لیے 10 فروری کو ہونے والا اجلاس ملتوی کیا جائے۔

ججوں کے تبادلے

صدر آصف علی زرداری نے آئین کے آرٹیکل 200 (1) کے تحت اسلام آباد ہائی کورٹ کے تین ججوں کے تبادلے کی منظوری دے دی۔

تبادلہ ہونے والے ججوں میں لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر، سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس خادم حسین سومرو اور بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس محمد آصف شامل ہیں۔

تبادلوں کے بعد جسٹس سرفراز ڈوگر چیف جسٹس عامر فاروق کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کے سینئر ترین جج بن جائیں گے۔ جسٹس خادم حسین سومرو، جو دو سال سے جج ہیں، اب اسلام آباد ہائی کورٹ کی سنیارٹی لسٹ میں جسٹس ثمن رفعت سے سینئر پوسٹ پر ہوں گے۔ جسٹس محمد آصف کو حال ہی میں بلوچستان میں ایڈیشنل جج تعینات کیا گیا تھا اور ان کا بھی اسلام آباد ہائی کورٹ تبادلہ کر دیا گیا ہے۔

آئینی دفعات

آئین کا آرٹیکل 200 صدر کو ججوں کو ایک ہائی کورٹ سے دوسری ہائی کورٹ میں تبادلہ کرنے کی اجازت دیتا ہے لیکن اس طرح کے تبادلوں کے لئے جج کی رضامندی اور چیف جسٹس آف پاکستان اور متعلقہ ہائی کورٹس کے چیف جسٹس سے مشاورت کی ضرورت ہوتی ہے۔

Read Comments