آسٹریلیا کی شمالی ریاست کوئنز لینڈ میں اتوار کے روز شدید سیلاب سے ایک شخص ہلاک ہو گیا، حکام نے ہزاروں افراد سے موسلا دھار بارشوں کی وجہ سے اونچی جگہوں پر منتقل ہونے کی اپیل کی ہے۔
کوئنزلینڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ ریاست کے دارالحکومت برسبین سے تقریبا 500 کلومیٹر شمال میں واقع ساحلی ہنچن بروک شائر میں بڑے پیمانے پر سیلاب کا سلسلہ جاری ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ قریبی شہر ٹاؤنز ویل کے کئی مضافات بھی متاثر ہوئے ہیں۔
شمالی کوئنزلینڈ میں زنک کے بڑے ذخائر کے ساتھ ساتھ چاندی، سیسہ، تانبے اور لوہے کے بڑے ذخائر موجود ہیں، جس میں ٹاؤنز ویل خطے کی بنیادی دھاتوں کا ایک اہم پروسیسنگ سینٹر ہے۔
سال 2019 میں، اس علاقے میں شدید سیلاب نے سیسہ اور زنک پر مرکوز ریل شپمنٹ میں خلل ڈالا اور ہزاروں املاک کو نقصان پہنچایا۔
نشیبی علاقوں کے رہائشیوں کو اپنی انخلا کٹ جمع کرنا چاہئے اور اونچی جگہ پر محفوظ مقام پر منتقل ہونا چاہئے۔
ریجنل ایمرجنسی مینجمنٹ حکام نے اتوار کی صبح کہا کہ یہ صورتحال جان و مال کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔
آسٹریلیا کے محکمہ موسمیات نے اپنی ویب سائٹ پر کہا ہے کہ یہ سیلاب کم دباؤ کے نظام سے ہونے والی موسلا دھار بارش کی وجہ سے آیا ہے، جس میں 24 گھنٹے بارش کا امکان 300 ملی میٹر (11.8 انچ) تک رہنے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ مقامی سطح پر شدید بارش اور تباہ کن ہواؤں کا امکان اگلے ہفتے کے اوائل تک جاری رہ سکتا ہے۔
حالیہ برسوں میں آسٹریلیا کے مشرقی علاقوں میں بار بار سیلاب آتے رہے ہیں جن میں ’صدی میں ایک بار‘ آنے والا سیلاب بھی شامل ہے جس نے جنوری 2023 میں لا نینا کے کئی سالہ موسمی واقعے کے دوران ہمسایہ شمالی علاقے کو زیر آب لایا تھا۔