غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت حماس نے مزید 3 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کردیا۔
حماس کی جانب سے 2 اسرائیلی یرغمالیوں اوفر کالدرون اور یارڈن بیباس کو جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں ریڈ کراس کے حکام کے حوالے کیا گیا۔امریکی اور اسرائیل کی شہریت رکھنے والے تیسرے یرغمالی کیتھ سیگل کو چند گھنٹوں بعد غزہ شہر کی بندرگاہ پر الگ سے رہا کیا گیا۔
بیباس دو سب سے کم عمر یرغمالیوں کے والد ہیں: بچہ قفر، جو 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے ہاتھوں اغوا ہوتے وقت صرف 9 ماہ کا تھا، اور اریل، جو اس وقت 4 سال کا تھا جب سرحد پار حملہ کیا گیا۔
حماس نے نومبر 2023 میں کہا تھا کہ یہ بچے اور ان کی والدہ شیری، جنہیں ایک ہی وقت میں لے جایا گیا تھا، اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے۔ اس کے بعد سے ان کے بارے میں کوئی بات نہیں کی گئی ۔
حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے 182 فلسطینی قیدیوں کی منتقلی متوقع ہے۔
جنوبی سرحد پر حال ہی میں دوبارہ کھولے گئے رفح کراسنگ پر، وہ پہلے فلسطینی مریض جنہیں غزہ سے باہر جانے کی اجازت دی گئی تھی، جن میں کینسر اور دل کی بیماریوں میں مبتلا بچے شامل ہیں، عالمی ادارہ صحت کی جانب سے فراہم کردہ بس کے ذریعے مصر منتقل ہونے کی توقع تھی۔
ہفتہ کو ہونے والی حوالگی میں کوئی افراتفری نہیں دیکھی گئی جو جمعرات کو پہلے ہونے والی منتقلی کے دوران تھی، جب حماس کے محافظ غزہ میں بڑھتے ہوئے ہجوم سے یرغمالیوں کو بچانے کے لیے جدوجہد کررہے تھے۔
لیکن یہ ایک اور موقع تھا جب حماس کے وردی میں ملبوس جنگجوؤں نے طاقت کا مظاہرہ کیا، جو اس علاقے میں پریڈ کر رہے تھے جہاں یرغمالیوں کی حوالگی ہوئی، اور یہ غزہ میں جنگ کے دوران بھاری نقصانات کے باوجود ان کی دوبارہ مضبوط موجودگی کا غماز تھا۔
اوفر کالدرون اور یارڈن بیباس دونوں نے خان یونس میں مختصر طور پر ایک اسٹیج پر چڑھ کر حماس کے رہنماؤں بشمول محمد دیف کے پوسٹر کے سامنے تصاویر بنوائیں، جو سابق فوجی کمانڈر تھے اور جن کی موت کا اعلان حماس نے اس ہفتے کیا، اس کے بعد انہیں ریڈ کراس کے حکام کے حوالے کردیا گیا۔
اوفر کالڈرون آزاد ہیں! فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے ایک بیان میں کہا کہ ہم ان کے عزیزوں کے ساتھ 483 دنوں کی ناقابل تصور عذاب کے بعد ان کی آزادی پر گہری راحت اور خوشی کا اظہار کرتے ہیں۔
جمعرات کو رہا کیے گئے5 تھائی شہریوں سمیت 18 یرغمالیوں کو 400 فلسطینی قیدیوں اور نظربندوں کے بدلے رہا کیا گیا ہے۔
معاہدے کے دوسرے مرحلے میں باقی یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ سے اسرائیلی فوجیوں کے انخلا کے معاہدوں پر مذاکرات منگل سے شروع ہوں گے۔
جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے دوران 33 بچوں، عورتوں اور بوڑھے مرد یرغمالیوں کے ساتھ ساتھ بیمار اور زخمی مردوں کو رہا کیا جانا تھا، جبکہ دوسرے مرحلے میں فوجی عمر کے 60 سے زائد افراد کو رہا کیا جانا تھا جس پر اب بھی بات چیت کی جانی ہے۔
فلسطینی حکام کے مطابق اسرائیل نے غزہ کو تباہ کردیا اور تقربباً 47 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے ۔