قومی اسمبلی کی فنانس کمیٹی نے اراکین قومی اسمبلی اور سینیٹرز کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دے دی جس کے بعد ان کی ماہانہ تنخواہ 5 لاکھ 19 ہزار روپے ہوگئی، اس سلسلے میں اسپیکر ایاز صادق نے سفارشات وزیراعظم کو ارسال کردی ہیں۔
ذرائع کے مطابق اضافے کا اطلاق یکم جنوری 2025 سے ہوگا۔
تاہم اسپیکر قومی اسمبلی اور ڈپٹی اسپیکر کی تنخواہیں 2 لاکھ 18 ہزار روپے ماہانہ برقرار رہیں گی کیونکہ ان کی تنخواہوں پر فنانس کمیٹی کا دائرہ اختیار نہیں ہے۔
قومی اسمبلی کی فنانس کمیٹی نے اس تجویز کی منظوری دی جس کے بعد اسپیکر ایاز صادق نے سفارشات وزیراعظم کو ارسال کردیں۔ تجویز میں ایم این ایز اور سینیٹرز کی ماہانہ تنخواہ اور الاؤنسز 5 لاکھ 19 ہزار روپے مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے ایک تجویز وزیراعظم شہبازشریف کو پیش کی گئی تھی جس میں سفارش کی گئی تھی کہ اراکین اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات کو وفاقی سیکریٹری کی تنخواہوں سے ہم آہنگ کیا جائے، اس وقت کٹوتیوں کے بعد وفاقی سیکریٹری کی ماہانہ تنخواہ اور الاؤنسز کی مالیت 5 لاکھ 19 ہزار روپے ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان مسلم لیگ (ن) نے تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی کے 67 اراکین اسمبلی نے تنخواہوں میں اضافے کی وکالت کرتے ہوئے تحریری درخواستیں بھی جمع کروائیں۔
پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) وفاقی سیکرٹریز کی سطح کی تنخواہوں کے مقابلے میں ایم این ایز کی تنخواہوں میں اضافہ کرنا چاہتی تھیں۔ منظوری کے بعد اراکین پارلیمنٹ کو وفاقی سیکریٹری کے مساوی مراعات بھی ملیں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فنانس کمیٹی نے اراکین پارلیمنٹ کو وفاقی سیکرٹری سطح کے فوائد اور سہولیات فراہم کرنے کی تجویز بھی دی۔اراکین کی موجودہ ماہانہ تنخواہ اور مراعات 2 لاکھ 18 ہزار روپے کے برابر ہیں۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025