پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمعہ کو مسلسل دوسرے روز بھی زبردست خریداری دیکھنے میں آئی اور بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 1049 پوائنٹس کے اضافے سے بند ہوا۔
کے ایس ای 100 میں دن کے بیشتر حصے میں زبردست خریداری دیکھنے میں آئی اور یہ گزشتہ روز کے مقابلے میں جمعہ کو انٹرا ڈے کے دوران تقریباً 1900 پوائنٹس کے اضافے سے بلند ترین سطح 115,106.99 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔
تاہم بعد ازاں سرمایہ کاروں کی جانب سے حصص کی فروخت نے انٹرا ڈے منافع کو کم کر دیا۔
کاروبار کے اختتام پر بنچ مارک انڈیکس 1,049.33 پوائنٹس یا 0.93 فیصد اضافے کے ساتھ 114,255.73 پوائنٹس پر بند ہوا۔
قبل ازیں آٹوموبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کمرشل بینکوں، فرٹیلائزر، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں، او ایم سیز، پاور جنریشن اور ریفائنریز سمیت اہم شعبوں میں بھرپور خریداری دیکھی گئی۔
انڈیکس ہیوی اسٹاک این آر ایل، حبکو، پی ایس او، شیل، ایم اے آر آئی، او جی ڈی سی، پی پی ایل، ایم سی بی، ایم ای بی ایل اور این بی پی کے حصص میں مثبت رجحان رہا۔
یاد رہے کہ جمعرات کو پی ایس ایکس میں 3 منفی سیشنز کے بعد خریداری کی واپسی ہوئی اور بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 1700 پوائنٹس سے زائد پوائنٹس کے اضافے سے 113206.40 پوائنٹس پر بند ہوا۔
انٹرمارکیٹ سیکیورٹیز نے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ گزشتہ روز کی زبردست تیزی کے بعد انڈیکس آج رینج باونڈ سرگرمی کا مظاہرہ کرے گا۔
عارف حبیب لمیٹڈ کی رپورٹ کے مطابق جنوری 2025ء میں کے ایس ای 100 میں 871 پوائنٹس/0.8 فیصد ایم او ایم کی کمی دیکھی گئی۔
بین الاقوامی سطح پر ایشیائی مارکیٹس جمعہ کو اتار چڑھاؤ کا شکار رہیں، جس کی وجہ جنوبی کوریا کی ٹیکنالوجی سے بھرپور اسٹاک مارکیٹ کی تعطیلات کے بعد واپسی تھی۔ تاہم، امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی نسبتاً مضبوط منافع نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو برقرار رکھا۔ اسی دوران، تجارتی محصولات کے خدشات کے باعث ڈالر اور سونے کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔
سرمایہ کار اس ہفتے مرکزی بینک کے اقدامات کا بھی جائزہ لے رہے تھے جس میں فیڈرل ریزرو نے توقعات کے مطابق بدھ کو شرح سود کو مستحکم رکھا، فیڈ کے چیئرمین جیروم پاول نے کہا کہ ان میں دوبارہ کٹوتی کرنے میں کوئی جلدی نہیں ہوگی۔
دوسری جانب یورپی مرکزی بینک نے جمعرات کو شرح سود میں کمی کردی۔
چین، ہانگ کانگ اور تائیوان کی مارکیٹیں اب بھی قمری نئے سال کے لیے بند ہیں، جنوبی کوریا کی واپسی نے ایشیا میں توجہ حاصل کی۔
اس ہفتے کے اوائل میں چین کے ڈیپ سیک کی جانب سے سستے مصنوعی ذہانت کے ماڈلز میں پیش رفت سامنے آنے کے بعد بینچ مارک کوسپی میں ایک فیصد کمی واقع ہوئی جس کی وجہ سے عالمی مارکیٹ میں مندی پیدا ہوئی۔
سام سنگ الیکٹرانکس کے حصص، جنہوں نے جمعہ کو پہلی سہ ماہی کی آمدنی میں محدود اضافے کی پیش گوئی کی تھی، 3 فیصد گر گئے، جبکہ این ویڈیا کے اہم سپلائر ایس کے ہائنکس میں 8 فیصد کمی واقع ہوئی۔
اس کے نتیجے میں جاپان سے باہر ایشیا پیدیفک کے حصص کے ایم ایس سی آئی کے وسیع ترین انڈیکس میں 0.3 فیصد کی کمی واقع ہوئی لیکن اس کے باوجود رواں ماہ ایک فیصد اضافے کی راہ پر گامزن ہے۔
ایپل کے ایگزیکٹوز کی جانب سے فروخت میں نسبتاً مضبوط اضافے کی پیش گوئی کے بعد ایشیائی اوقات میں نیسڈیک فیوچرز میں 0.6 فیصد اضافہ ہوا جو اس بات کا اشارہ ہے کہ کمپنی مصنوعی ذہانت کی خصوصیات متعارف کرواتے ہوئے آئی فون کی فروخت میں کمی سے بحالی کرے گی۔
پیر کو ٹیکنالوجی کے حصص بری طرح متاثر ہوئے کیونکہ سرمایہ کاروں نے کم لاگت والے چینی مصنوعی ذہانت ماڈل کے مضمرات کا جائزہ لیا، جس میں این ویڈیا، براڈکام اور اوریکل جیسے ہائی پروفائل ٹیک ناموں کے حصص فروخت ہوئے۔
تاہم مائیکروسافٹ اور میٹا کے سی ای اوز نے بڑے پیمانے پر اخراجات کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئے شعبے میں مسابقت برقرار رکھنے کے لیے یہ بہت ضروری ہے۔
دریں اثناء جمعہ کے روز انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.01 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے مطابق ڈالر کے مقابلے قدر میں 2 پیسے اضافے کے ساتھ 278 روپے 95 پیسے پر بند ہوا۔
آل شیئر انڈیکس کا حجم جمعرات کے روز 483.94 ملین سے بڑھ کر 543.12 ملین ہو گیا۔
حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 26.10 ارب روپے سے بڑھ کر 27.97 ارب روپے ہوگئی۔
اس کے بعد ورلڈ کال ٹیلی کام 37.80 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے اور بینک مکرمہ 18.55 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔
جمعہ کو 454 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 234 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 164 میں کمی جبکہ 56 میں استحکام رہا۔