اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان نے انروا کے خاتمے کے خطرات سے خبردار کر دیا۔
یہ بات اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر منیر اکرم نے پاکستان کے مستقل نمائندے برائے اقوام متحدہ، سفیر منیر اکرم نے یہ بات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امداد فراہم کرنے والی ایجنسی کے حوالے سے بریفنگ کے دوران کہی۔
انہوں نے کہا کہ انروا کو ہدف بنا کر اسرائیل کا مقصد نہ صرف ان ڈھانچوں کو ختم کرنا ہے جو فلسطینی عوام کو انسان دوستانہ امداد فراہم کرنے کے لیے اہم ہیں، بلکہ فلسطینی عوام کی شناخت اور ان کے حقوق کو بھی کمزور کرنا ہے۔
نمائندے نے انروا کے کردار کو جنگ بندی کی کامیاب نفاذ، مناسب انسان دوستانہ امداد کی فراہمی اور غزہ کی تعمیر نو کے لیے انتہائی اہم قرار دیا۔
ان کا یہ بیان اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر کے اس بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے کو 30 جنوری تک اپنی کارروائیاں ختم کر دینی چاہئیں اور یروشلم میں اپنی تمام عمارتیں چھوڑ دینی چاہئیں۔
اسرائیلی اراکین نے ایک قانون منظور کیا جس کے تحت انروا کو اسرائیل اور مشرقی یروشلم میں کام کرنے سے روک دیا گیا ہے۔
اسرائیل نے ایک قانون بھی منظور کیا جو اسرائیلی حکام اورانروا کے درمیان رابطے پر پابندی عائد کرتا ہے لیکن اس کی پارلیمنٹ نے تکنیکی طور پر ایجنسی کو غزہ یا مغربی کنارے میں کام کرنے سے نہیں روکا ہے۔