پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں منگل کے کاروباری روز اتارچڑھاؤ کا سیشن دیکھنے میں آیا ہے اور بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں 800 سے زائد پوائںٹس کی کمی واقع ہوئی ہے۔
مارکیٹ نے کاروبار کا آغاز مثبت انداز میں کیا جس سے بینچ مارک انڈیکس انٹرا ڈے کی بلند ترین سطح 116,424.85پوائںٹس تک پہنچ گیا۔
تاہم بعد کے سیشن میں مارکیٹ میں فروخت کا دباؤ غالب آگیا جس سے نہ صرف ابتدا میں ملنے والا اضافہ ختم ہوا بلکہ انڈیکس انٹرا ڈے کی کم ترین سطح 114،783.71 پوائنٹس تک گرگیا۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 802.56 پوائنٹس یا 0.69 فیصد کی کمی سے 115,042.25 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ بند ہوا۔
انٹرمارکیٹ سیکیورٹیز نے ایک نوٹ میں کہا کہ ہمیں لگتا ہے کہ مارکیٹ یہاں سے مزید تیز ہوگی، تاہم یہ زیادہ تر سرمایہ کاری کے بہاؤ کی وجہ سے ہوگا۔ اس لیے ہم کوئی بڑی تیزی کی توقع نہیں رکھتے کیونکہ محرکات کی کمی ہے۔
برکریج ہاؤس کا خیال ہے کہ 27 جنوری کو ہونے والی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی میٹنگ ایک مثبت محرک بن سکتی ہے اگر مرکزی بینک 100 بیسس پوائنٹس سے زیادہ شرح سود میں کمی کرے۔
یاد رہے کہ پیر کواسٹاک ایکسچینج بھی تازہ خریداری کی وجہ سے مثبت نوٹ پر بند ہوئی ، خاص طور پر مقامی سرمایہ کاروں کی طرف سے ادارہ جاتی حمایت کے ساتھ۔ بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 572.73 پوائنٹس یا 0.5 فیصد اضافے سے 115844.82 پوائنٹس پر بند ہوا۔
بین الاقوامی سطح پر، منگل کو عالمی شیئرز اور امریکی خزانہ کے بانڈز میں اتار چڑھاؤ رہا، جو ڈونلڈ ٹرمپ کے نئے عہدے کے آغاز کے پہلے چند گھنٹوں میں تجارتی محصولات کے منصوبوں کے اعلان کے بعد مختصر سے ریلیف کی ریلے کو پلٹتے ہوئے نظر آئے۔
امریکی مارکیٹیں پیر کو تعطیل کے باعث بند تھیں لہٰذا ٹرمپ کی حلف برداری پر پہلا ردعمل منگل کو ایشیائی تجارت کے دوران محسوس کیا گیا۔
ٹرمپ نے کہا کہ ان کی حکومت یکم فروری سے میکسیکو اور کینیڈا پر 25 فیصد ٹیکس عائد کرنے پر غور کررہی ہے جس سے سرمایہ کاروں کی امیدیں دم توڑ گئیں جو ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریر میں ٹیکس کے ذکر کے بعد اس کی مؤخر ہونے کی توقع کررہے تھے۔
ٹرمپ کی درآمدی ٹیکس اور ٹیکس کٹوتیوں کے منصوبے مالیاتی منڈیوں کے لیے اہم توجہ کا مرکز ہیں، کیونکہ ان پالیسیوں سے افراط زر میں اضافہ اور امریکی معیشت دوبارہ زیادہ گرم ہو سکتی ہے، جو ڈالر کو مضبوط کرے گا اور بانڈز کو نقصان پہنچائے گا۔
امریکی اسٹاک فیوچرز نے تازہ ترین پیش رفت پر فوری طور پر ردعمل ظاہر کیا اور سیشن کے آغاز میں گراوٹ دیکھی گئی جس کے نتیجے میں نیس ڈیک فیوچرز 0.4 فیصد نیچے چلے گئے جبکہ ایس اینڈ پی 500 فیوچرز 0.25 فیصد کم ہو گئے۔
ایم ایس سی آئی کا ایشیا پیسیفک کے حصص کا سب سے وسیع انڈیکس جاپان کے علاوہ 0.2 فیصد بڑھا۔