روش (پاکستان) پاور لمیٹڈ (آر پی پی ایل) ایک انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پی) نے سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (گارنٹی) لمیٹڈ (سی پی پی اے) سے تمام طے شدہ رقم موصول ہونے کے بعد اپنا کمپلیکس نامزد سرکاری ادارے کے حوالے کردیا ہے۔
یہ بات آر پی پی ایل کی پیرنٹ کمپنی آلٹرن انرجی لمیٹڈ (اے ای ایل) نے پیر کے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو ایک نوٹس میں بتائی۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کمپنی کے ذیلی ادارے روش (پاکستان) پاور لمیٹڈ (آر پی پی ایل) نے اپنے مذاکراتی تصفیے کے معاہدے (این ایس اے) کی شرائط کے مطابق سی پی پی اے کے ساتھ طے پانے والے پاور پرچیز ایگریمنٹ (پی پی اے) کو ختم کر دیا ہے، جو حکومت پاکستان (آئی اے) کی جانب سے صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان کے ساتھ کیا گیا تھا۔
معاہدے کی شرائط کے مطابق آر پی پی ایل نے سی پی پی اے سے تمام طے شدہ رقم وصول کرلی ہے اور 31 دسمبر 2024 کو کمپلیکس کو حکومت پاکستان کے نامزد ادارے نیشنل پاور پارکس مینجمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے حوالے کردیا ہے۔
نومبر میں آر پی پی ایل نے حکومت کے ساتھ اپنے طویل مدتی معاہدوں کو جلد ختم کرنے کی منظوری دی تھی اور اپنی انتظامیہ کو مذاکرات کے ذریعے تصفیے کے معاہدے پر عمل درآمد کرنے کا اختیار دیا تھا۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب حکومت نے مالی چیلنجوں سے نمٹنے اور بجلی کے شعبے کو بہتر کرنے کے لئے آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں پر دوبارہ بات چیت یا ان معاہدوں کو ختم کرنے کی کوشش کی ہے۔
رواں ماہ کے اوائل میں وفاقی وزیر برائے پاور ڈویژن سردار اویس احمد خان لغاری نے دعویٰ کیا تھا کہ آئی پی پیز کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے نتیجے میں قومی خزانے کو 1.1 ٹریلین روپے کی بچت ہوئی ہے۔
اسلام آباد میں چوتھی بین الاقوامی ہائیڈرو پاور کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اویس لغاری نے بتایا کہ مارچ 2025 میں بجلی کی مسابقتی مارکیٹ کا آغاز کیا جائے گا، جہاں بجلی کی قیمتوں کا تعین مارکیٹ کی حرکیات کے مطابق کیا جائے گا، جس میں حکومت صرف سہولت کار کے طور پر کام کرے گی۔