باخبر ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ کے الیکٹرک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین مارک اسکیلٹن کی سربراہی میں کے الیکٹرک کی ٹیم نے اہم حکومتی حکام سے ملاقاتیں کیں جن میں زیر التوا ٹیرف سمیت حل طلب مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر توانائی سردار اویس لغاری کی جانب سے مبینہ طور پر سات سال کے لیے بجلی کا ٹیرف مانگنے پر پاور کمپنی کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جس سے صارفین پر 500 ارب روپے کا اضافی مالی بوجھ پڑے گا۔
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیر صدارت کے الیکٹرک کے معاملات پر ایک اور اجلاس جمعرات کو ہونا تھا جو بدھ کی رات ملتوی کر دیا گیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کی ٹیم نے نیپرا کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کی اور جنریشن ٹیرف، ٹرانسمیشن، ڈسٹری بیوشن اور سپلائی ٹیرف اور کے الیکٹرک کے 68 ارب روپے کے کلیمز معاف کرنے سمیت دیگر امور کی وضاحت کی۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025