وزیراعظم شہباز شریف نے چھوٹے کاروباری اداروں کے لیے وزیراعظم یوتھ پروگرام (پی ایم وائی پی) کے تحت قرضوں کی رقم 5 لاکھ روپے سے بڑھا کر 15 لاکھ روپے کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیر اعظم کے دفتر (پی ایم او) کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق، وزیر اعظم کی ہدایت چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایس ایم ایز) سے متعلق امور پر ایک جائزہ اجلاس کے دوران آئی۔
انہوں نے کہا کہ ایس ایم ایز دنیا بھر کے ممالک کی معاشی ترقی میں انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ملکی برآمدات کو فروغ دینے کے لئے حکومت کی اولین ترجیح ایس ایم ایز کا فروغ ہے۔
وزیر اعظم نے چھوٹے کاروباروں میں شامل خواتین کاروباری افراد کے لئے خصوصی پیکج کی فوری تشکیل پر بھی زور دیا۔
اجلاس کے دوران معلوم ہوا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد ایس ایم ایز کے لیے قرضوں کی درخواست فارمز کو آسان بنایا گیا ہے جس سے بڑی تعداد میں ایس ایم ایز کاروباری ترقی کے لیے حکومت کے تعاون سے قرضوں سے مستفید ہوسکیں گے۔
اجلاس کو ایس ایم ایز کی درجہ بندی کے بارے میں آگاہ کیا گیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ تمام چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو آسان شرائط کے تحت زیادہ سے زیادہ حکومتی امداد اور بروقت قرضے ملیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ چھوٹے کاروباروں اور گھر پر مقیم کاروباری خواتین کے لیے بھی ایک نئی کیٹیگری متعارف کرائی جائے گی، جس کا مقصد قرضوں تک رسائی کو آسان بنانا اور کاروباری معاونت کو بہتر بنانا ہے۔
جائزہ اجلاس کے دوران ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) نے تین بڑے شہروں سے تعلق رکھنے والے ایس ایم ایز کے انڈیکیٹرز شیئر کیے۔ اس نے شرکاء کو بتایا کہ ایس ایم ایز کے لئے بہتر سہولیات کی منصوبہ بندی کے لئے آنے والے مہینوں میں ملک گیر سروے کیا جائے گا۔
وزیر اعظم نے حکام کو ہدایت کی کہ ایس ایم ایز کو موثر طریقے سے سہولت فراہم کرنے کے لئے ملک بھر میں تفصیلی سروے تیزی سے مکمل کیا جائے۔
اجلاس میں ایس ایم ایز کے ذریعے قومی برآمدات میں اضافے کی حکمت عملی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور خواتین کاروباری اداروں کی معاونت کے لیے ترقیاتی پالیسی پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں وفاقی وزراء رانا تنویر حسین اور احسن اقبال، وزیر مملکت شیزہ فاطمہ خواجہ، گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد، چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز، ایس ایم ای سیکٹر کے نمائندگان اور سینئر حکام نے شرکت کی۔