پاور ڈویژن کا این پی جی سی ایل کے سی ای او کو ہٹانے کا حکم

16 جنوری 2025

پاور ڈویژن نے بورڈ آف ناردرن پاور جنریشن کمپنی لمیٹڈ (این پی جی سی ایل) کو چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) صبیح الزماں فاروقی کو فوری طور پر برطرف کرنے کی ہدایت کی ہے۔

گزشتہ ہفتے این پی جی سی ایل بورڈ نے وزیر اعظم کی ہدایات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انتظامی وزارت (پاور ڈویژن) کو اعتماد میں لیے بغیر سی ای او کو بحال کردیا تھا۔

باخبر ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ پاور ڈویژن نے اپنے 3 جنوری 2025 کے خط اور این پی جی سی ایل کے چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز کی جانب سے 7 جنوری 2025 کے خط میں فراہم کردہ جواب کا حوالہ دیا ہے اور نئی ہدایات جاری کی ہیں۔

پاور ڈویژن کے مطابق این پی جی سی ایل کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب کا جائزہ لینے کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ خط میں پاور ڈویژن کی جانب سے اٹھائے گئے خدشات کو دور کرنے کے لیے کوئی ٹھوس دلیل فراہم نہیں کی گئی۔

پاور ڈویژن نے اپنے نئے خط میں اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ صبیح الزماں فاروقی کو این پی جی سی ایل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کے عہدے پر بحال کرنے کا فیصلہ بورڈ اجلاس میں پاور ڈویژن کے نامزد کردہ شخص کی موجودگی یا ان پٹ کے بغیر کیا گیا جو ایک سنگین طریقہ کار کی خلاف ورزی ہے۔

مزید برآں،صبیح الزماں فاروقی کی مدت کار کے دوران ان کی کارکردگی کو ثابت کرنے کے لئے کوئی ثبوت یا جواز پیش نہیں کیا گیا ہے. اس کے برعکس ان کی قیادت میں این پی جی سی ایل کی آپریشنل اور مالی حالت کافی خراب ہوئی ہے۔

پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ 2020 میں غیر فعال قرار دیے گئے ناکارہ پلانٹس کو ٹھکانے لگانے کے لیے ان کی جانب سے کوئی قابل ذکر اقدامات نہیں کیے گئے جو گورننس کی ایک اہم ناکامی ہے، ان حالات کی روشنی میں این جی سی بورڈ کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ سی ای او این پی جی سی ایل کی حیثیت سے صبیح الزماں فاروقی کی بحالی کے احکامات کو فوری طور پر منسوخ یا واپس لے اور بورڈ کو اہم امور کے حوالے سے ان کی کارکردگی کا جائزہ لینا چاہیے۔

پاور ڈویژن نے این پی جی سی ایل بورڈ کو ہدایت کی کہ پاور ڈویژن کی جانب سے نامزدگی کے فیصلے کے بعد اجلاس طلب کیا جائے اور اس سلسلے میں تعمیلی رپورٹ فوری طور پر پیش کی جائے۔ 20 دسمبر 2024 کو وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے جینکوز کے ناکارہ اثاثوں کو ٹھکانے لگانے میں رکاوٹیں پیدا کرنے والے افسران پر برہمی کا اظہار کرنے کے بعد تین پاور جنریشن کمپنیوں (جینکوز) کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز (سی ای اوز) کو معطل کردیا گیا تھا۔

جن تین سی ای اوز کو معطل کیا گیا ہے ان میں جے پی سی ایل کے سی ای او عبدالوکیل (جینکو ون) شامل ہیں۔ (2) جنید احمد بیگ (جینکو ٹو)۔ اور (3) صبیح الزماں فاروقی (جینکو-۳) شامل تھے۔ دسمبر کے وسط میں آئی جی سی ای پی سے متعلق ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے وزیر توانائی اویس خان لغاری کو ہدایت کی تھی کہ وہ تمام غیر ضروری جینکوز کے نکارہ اثاثے ٹھکانے لگانے میں تاخیر میں ملوث افسران کو معطل کریں اور وزیر اعظم کی پہلے سے جاری کردہ ہدایات کے مطابق ایچ آر کو بھرتی یا ریٹائر کریں۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Read Comments