دسمبر میں پاکستان میں گاڑیوں کی سالانہ فروخت میں 69 فیصد اضافہ،ایس یو ویز توجہ کا مزکز بن گئیں

14 جنوری 2025

پاکستان آٹوموٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پاما) کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق دسمبر 2024 میں پاکستان میں گاڑیوں کی فروخت گزشتہ سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں 69 فیصد اضافے کے ساتھ 9 ہزار 820 یونٹس تک پہنچ گئی۔

مالی سال 25 کی پہلی ششماہی (جولائی تا دسمبر) میں فروخت 60,676 یونٹس تک پہنچ گئی، جو مالی سال 24 کی اسی ششماہی میں 39،453 یونٹس کے مقابلے میں 54 فیصد زیادہ ہے۔

ایس یو وی (اسپورٹ یوٹیلٹی وہیکلز) اور ایل سی وی (ہلکی کمرشل گاڑیاں) کی فروخت دسمبر میں 148 فیصد اضافے کے ساتھ 2,236 یونٹس رہی جو گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 900 یونٹس تھی۔

ایس یو ویز نے موجودہ مالی سال 2024-25 کے پہلے چھ ماہ (جولائی تا دسمبر) میں فروخت کے رجحان میں غلبہ حاصل کیا جو کہ عالمی سطح پر اعلیٰ درجے کی مسافر گاڑیوں سے کراس اوور گاڑیوں کی طرف منتقل ہونے کے رجحان کے مطابق تھا، جیسا کہ پچھلے سال کے اسی نصف میں دیکھا گیا۔

مالی سال 25 کی پہلی ششماہی میں ایس یو وی اور ایل سی وی کی فروخت میں سال بہ سال 91 فیصد اضافہ ہوا۔

صنعت نے جولائی تا دسمبر 2024 کے دوران ایس یو وی اور ایل سی وی کے 16،775 یونٹس فروخت کیے جبکہ پچھلے سال کی اسی ششماہی میں 8،792 یونٹس فروخت ہوئے تھے۔ اس کے مطابق ان کا حصہ گزشتہ سال کی اسی ششماہی میں 22 فیصد کے مقابلے میں گزشتہ مالی سال میں مجموعی فروخت میں تقریبا 30 فیصد تک بڑھ گیا۔

آپٹیمس کیپیٹل مینجمنٹ میں آٹو سیکٹر کے تجزیہ کار حمدان احمد نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ ایس یو وی کی فروخت میں اضافہ ایس یو وی کی طرف عالمی تبدیلی کے مطابق ہے کیونکہ وہ اسی قیمت میں دستیاب ہیں جس میں ہائی اینڈ سیڈان دستیاب ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایس یو وی کی فروخت میں اضافے کی قیادت ٹویوٹا کرولا کراس اور سازگار ہیول نے کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراس اوور کی طرف منتقلی 2018 میں پاکستان میں شروع ہوئی تھی۔

ہیونڈائی، چانگان اور کے آئی اے ( کیا ) اس وقت ملک میں اس شعبے کی بڑی کمپنیوں میں شامل ہیں۔

عارف حبیب لمیٹڈ کے ڈائریکٹر ایکویٹی طاہر عباس نے کہا کہ نئے ایس یو وی ماڈلز کے اجراء نے اس شعبے میں قابل ذکر طلب کو مدعو کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

طاہر عباس نے کہا کہ شرح سود میں نمایاں کمی سے ترقی کو بہتر مدد ملتی ہے جس سے بینک فنانسنگ پر گاڑیوں کی فروخت کو بحال کرنے میں مدد ملی ہے۔

انہوں نے پیش گوئی کی کہ ایس یو وی سیگمنٹ گاڑیوں کی فروخت میں غالب رہے گا کیونکہ ہیونڈائی، ہونڈا اور کیا مالی سال 25 کی دوسری ششماہی (جنوری تا جون) میں کراس اوور کے نئے ماڈل ز لانچ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ عباس کے مطابق قیمتوں میں استحکام، بینک لیزنگ اور شرح سود میں کمی سے گاڑیوں کی فروخت میں اضافے میں مدد ملے گی۔

تاہم ماہانہ بنیادوں پر نومبر 2024 کے مقابلے میں دسمبر 2024 میں پاکستان میں گاڑیوں کی فروخت میں 3 فیصد کمی واقع ہوئی۔

ٹاپ لائن ریسرچ کی تجزیہ کار میشا سہیل کا کہنا ہے کہ ماہ بہ ماہ کمی کی بنیادی وجہ سال کے اختتام پر پڑنے والے اثرات کو قرار دیا جا سکتا ہے کیونکہ خریدار نئے سال کی رجسٹریشن حاصل کرنے کے لیے ڈلیوری یا خریداری ملتوی کر دیتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کاروں کی فروخت میں سالانہ اضافے کی وجہ شرح سود میں کمی، صارفین کا اعتماد بڑھنے اور نئے ویرینٹس اور ماڈلز کے اجراء ہیں۔

انڈس موٹر کمپنی (آئی این ڈی یو) واحد کمپنی تھی جس نے دسمبر 2024 میں ماہانہ بنیادوں پر 25 فیصد کمی کا سامنا کیا جبکہ دیگر تمام کمپنیوں کی فروخت میں ماہانہ اور سالانہ اضافہ دیکھا گیا۔

2 اور 3 پہیوں والی گاڑیوں کی فروخت میں سالانہ 43 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ماہانہ بنیادوں پر 2 فیصد کمی واقع ہوئی، جو دسمبر 2024 میں مجموعی طور پر 118،091 یونٹس رہی۔

سہیل نے کہا کہ گزشتہ چند ماہ میں آٹو فروخت میں بہتری دیکھنے میں آئی ہے اور ہمیں توقع ہے کہ شرح سود میں کمی کے درمیان آٹو فنانس میں متوقع بحالی کی وجہ سے جنوری 2025 سے فروخت میں زبردست اضافہ ہوگا۔

رپورٹ جمع کرنے کے وقت تک سازگار انجینئرنگ ورکس (ایس اے زیڈ ای ڈبلیو) کے اعداد و شمار جاری نہیں کیے گئے تھے۔ لہذا ، دسمبر کے اعداد و شمار نے ایس اے زیڈ ای ڈبلیو کی فروخت کو خارج کردیا۔

سال 2024 میں گاڑیوں کی فروخت ایک لاکھ 25 ہزار 50 یونٹس رہی جو 2023 کے 82 ہزار 215 یونٹس کے مقابلے میں 52 فیصد زیادہ ہے۔

پی اے ایم اے کے غیرارکان میں کے آئی اے ( کیا) لکی موٹرز نے 2023 کے مقابلے میں 2024 میں اپنی فروخت میں 30-40 فیصد اضافہ ظاہر کیا جس کا حجم 6500-7000 یونٹس ہے۔

کے آئی اے کی فروخت سمیت 2024 میں انڈسٹری کاروں کی فروخت میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 51 فیصد اضافہ ہوا۔

Read Comments