پاکستان میں کمپنیاں اپنی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے تیزی سے قابل تجدید توانائی کے ذرائع کی طرف بڑھ رہی ہیں، فیصل اسپننگ ملز لمیٹڈ (ایف اے ایس ایم) نے اس رجحان کی پیروی کرتے ہوئے 4.8 میگاواٹ کے ونڈ مل منصوبے کی کامیاب کمیشننگ کا اعلان کیا ہے ۔
لسٹڈ کمپنی نے منگل کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو ایک نوٹس کے ذریعے اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔
کمپنی کے مطابق سندھ کے یونٹ ون نوری آباد میں نصب 4.80 میگاواٹ کا ونڈ مل منصوبہ کامیابی کے ساتھ شروع کیا گیا ہے اور فی الحال آزمائشی مرحلے میں چل رہا ہے۔
تجارتی سرگرمی کیلئے مکمل صلاحیت کا استعمال مارچ 2025 کے آخر تک شروع ہونے کی توقع ہے۔
اس اعلان کے بعد کمپنی کے حصص کی قیمت 11.29 روپے یا 3.54 فیصد اضافے سے 329.99 روپے ہوگئی۔
ایف اے ایس ایم کو 1984 کے منسوخ شدہ کمپنیز آرڈیننس کے تحت 1985 میں پبلک لمیٹڈ کمپنی کے طور پر قائم کیا گیا تھا۔ کمپنی دھاگہ، گریج کپڑا، رنگے ہوئے کپڑے اور گھریلو ٹیکسٹائل کی مصنوعات تیار اور فروخت کرتی ہے۔
کمپنی کے تازہ ترین مالی نتائج کے مطابق 30 ستمبر 2024 کو ختم ہونے والی پہلی سہ ماہی کے دوران کمپنی کو 406.932 ملین روپے کا بعد از ٹیکس خسارہ ہوا جب کہ 30 ستمبر 2023 کو ختم ہونے والی اسی مدت میں اسے 81.103 ملین روپے کا منافع ہوا تھا۔
کمپنی کی رپورٹ کے مطابق ادارے کو توانائی کی بلند قیمتوں، قرض لینے کی لاگت میں اضافہ، عالمی سست روی اور 2024 میں ٹیکسٹائل سیکٹر کیلئے سست نقطہ نظر کی شکل میں مسلسل چیلنجز کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ اس کے باوجود، انتظامیہ آنے والی سہ ماہی اور آنے والے سال میں ممکنہ بحالی کیلئے پرامید ہے
پاکستان میں متبادل توانائی کے ذرائع کی طرف بڑھتا ہوا رجحان دیکھنے کو مل رہا ہے جو رہائشی اور تجارتی شعبوں میں تیزی سے مقبول ہو رہے ہیں۔
تاہم اس بڑھتے رجحان نے فیصلہ سازوں کو قومی گرڈ اور توانائی کے شعبے پر اس کے اثرات سے نمٹنے میں مشکل میں ڈال دیا ہے، کیونکہ بجلی کی کھپت میں کوئی خاص اضافہ نہیں ہورہا۔