سی پیک 2.0، پاکستان اور چین کا اعلیٰ معیار کی ترقی کا عزم

  • جوائنٹ ورکنگ گروپ کا اجلاس، صاف توانائی، زراعت اور معاش کے منصوبوں کی اہمیت پر زور
اپ ڈیٹ 12 جنوری 2025

پاکستان اور چین نے سی پیک 2.0 کی اعلیٰ معیار کی ترقی کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے جس میں صنعت کاری اور خصوصی اقتصادی زونز (ایس ای زیڈز) کے ساتھ ساتھ صاف توانائی، زراعت اور معاش کے منصوبوں کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا ہے۔

دونوں فریقین نے علاقائی کنکٹیوٹی کے فروغ، باہمی تعاون اور مشترکہ خوشحالی میں سی پیک کے کلیدی کردار کا اعتراف کیا جس میں دیگر ممالک کے ساتھ شراکت داری بھی شامل ہے۔

سی پیک جوائنٹ ورکنگ گروپ برائے بین الاقوامی تعاون و رابطہ (جے ڈبلیو جی-آئی سی سی) کا پانچواں اجلاس 10 جنوری 2025 کو بیجنگ میں منعقد ہوا۔

اجلاس کی مشترکہ صدارت سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ اور چین کے نائب وزیر خارجہ سن وی ڈونگ نے کی۔

دونوں ممالک نے 21 جنوری 2024 کو اسلام آباد میں ہونے والے جے ڈبلیو جی آئی سی سی کے چوتھے اجلاس کے بعد سے ہونے والی پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا۔

سیکرٹری خارجہ نے سی پیک کو پاک چین اقتصادی تعاون کا سنگ بنیاد اور دونوں ممالک کے درمیان پائیدار دوستی کی روشن علامت قرار دیا۔

نائب وزیر خارجہ نے سی پیک 2.0 کے تحت متعارف کرائی گئی پانچ نئے کوریڈور یعنی ترقی، معاش، جدت طرازی، اوپن اور گرین کوریڈور کے باہمی مضبوط تعلقات پر روشنی ڈالی اور پاکستان کے قومی ترقیاتی فریم ورک 5 ایز یعنی برآمدات، ای پاکستان، توانائی، ماحولیات اور ایکویٹی پر مبنی ہے۔

فریقین نے نئے دور میں مشترکہ مستقبل کی چین پاکستان کمیونٹی کی تعمیر کو تیز کرنے کے لئے میڈیا، ثقافتی تبادلوں اور عوامی رابطوں کے شعبوں میں تعاون کو گہرا کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

دریں اثناء پاکستان اور چین کے درمیان دوطرفہ سیاسی مشاورت (بی پی سی) کا چوتھا دور ہفتہ کو بیجنگ میں منعقد ہوا۔ پاکستانی وفد کی قیادت سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے کی جبکہ چینی وفد کی قیادت نائب وزیر خارجہ سن وی ڈونگ نے کی۔

فریقین نے پاک چین تعلقات کی مثبت سمت پر اطمینان کا اظہار کیا اور دونوں ممالک کی قیادت کے درمیان اتفاق رائے کے مطابق آل ویدر اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کو مزید گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

فریقین نے متعدد علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا اور اعلیٰ سطحی تبادلوں اور مذاکراتی طریقہ کار سمیت باہمی تعاون اور مشاورت کو مزید بڑھانے پر اتفاق کیا۔

سیکرٹری خارجہ نے پاک چین تعلقات کو خصوصی اور منفرد قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام دونوں ممالک کے درمیان پائیدار دوستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

اجلاس میں دونوں ممالک کے درمیان عملی تعاون کے تمام پہلوؤں کا بھی جائزہ لیا گیا جس میں سی پیک 2.0 کی اعلیٰ معیار کی ترقی کے منصوبوں پر خصوصی توجہ دی گئی۔

فریقین نے انفارمیشن ٹیکنالوجی، زراعت اور صاف توانائی جیسے شعبوں میں باہمی شراکت داری کو مزید گہرا کرنے پر اتفاق کیا، جو جیت کے تعاون کے تصور اور عوام پر مرکوز، جامع ترقی کے حصول کے تصور پر مبنی ہے۔ پاکستان اور چین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سمیت کثیر الجہتی فورمز پر باہمی تعاون کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔

بعد ازاں سیکریٹری خارجہ نے ایگزیکٹیو نائب وزیر خارجہ ما ژاؤسو سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے پاک چین تعلقات اور مشترکہ دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Read Comments