وزیراعظم شہباز شریف نے روز زور دیا کہ لڑکیوں کی تعلیم کے لیے لڑنا، وسائل مختص کرنا اور اس کی وکالت کرنا بہت ضروری ہے۔
قبل ازیں انہوں نے آج اسلام آباد میں مسلم کمیونٹیز میں لڑکیوں کی تعلیم: چیلنجز اور مواقع کے موضوع پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا افتتاح کیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے لڑکیوں کی تعلیم کے لئے پائیدار حل تیار کرنے کے لئے اجتماعی کوششوں پر زور دیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اگلی دہائی میں لاکھوں نوجوان لڑکیاں روزگار کی منڈی میں داخل ہوں گی، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان میں نہ صرف خود کو، اپنے خاندانوں اور قوموں کو غربت سے نکالنے کی صلاحیت ہے بلکہ عالمی معیشت کو بھی خوشحال بنانے کی صلاحیت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کا حق ادا کرنا ہے کہ ان کے حقوق کا احترام کیا جائے، ان کے عزائم پورے ہوں اور کوئی ثقافتی رکاوٹ ان کے خوابوں کو پورا کرنے میں رکاوٹ نہ بنے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ لڑکیوں کو تعلیم سے محروم کرنا انہیں ان کی آواز اور انتخاب سے محروم کرنے کے مترادف ہے اور یہ انہیں ایک روشن مستقبل کے حق سے بھی محروم کرتا ہے۔
دریں اثنا نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے کہا ہے کہ وہ لڑکیوں کی تعلیم سے متعلق عالمی سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان پہنچنے پر بہت خوش ہیں۔
اپنے والدین کے ہمراہ دارالحکومت اسلام آباد میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت کے لیے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’میں پاکستان واپس آکر بہت فخر محسوس کر رہی ہوں۔