منصوبوں میں مسائل: وزیر تجارت کو کوریائی سرمایہ کاروں کے سوالات کا سامنا

منصوبوں میں مسائل: جام کمال خان کو کوریائی سرمایہ کاروں کی جانب سے سوالات کا سامنا
11 جنوری 2025

کوریائی سرمایہ کاروں نے پاکستان کے وزیر تجارت، جام کمال خان، سے ان کے دورہ کے دوران مختلف مسائل سے دوچار موجودہ منصوبوں کے بارے میں سوالات اٹھائے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق ایکسپورٹ-امپورٹ بینک آف کوریا (کوریا ایکزِم بینک) کے ای ڈی سی آپریشن گروپ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر یو ایم سنگ یونگ نے پاکستان میں جاری منصوبوں کا جائزہ پیش کیا۔ انہوں نے ان منصوبوں کی منظوری، جانچ پڑتال اور عملدرآمد کے مراحل پر روشنی ڈالی۔

ایک سرکاری بیان کے مطابق اس ملاقات میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی پیشرفت اور مستقبل میں تعاون کے امکانات پر توجہ مرکوز کی گئی۔

انہوں نے منصوبوں کو ابتدائی مرحلے سے لے کر تکمیل تک مؤثر انداز میں سنبھالنے پر پاکستانی محکموں کے کردار کو سراہا۔

یو ایم سونگ یونگ نے یہ بھی اعلان کیا کہ پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے اقتصادی ترقیاتی تعاون فنڈ (ای ڈی سی ایف) سے 2022-2026 کی مدت کے دوران 1.1 ارب ڈالر کی رقم مختص کی گئی ہے۔

اگرچہ یہ رقم پاکستان کے لیے کوریا کے پختہ عزم کی عکاسی کرتی ہے لیکن اب تک صرف 113 ملین ڈالر مالیت کے دو قرضوں کی منظوری دی گئی ہے۔

انہوں نے بقیہ منصوبوں کی منظوری میں تیزی لانے کے لئے تعاون کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے مستقبل میں تعاون کو مزید گہرا کرنے کی امید کا اظہار کیا اور بین الاقوامی ترقیاتی شراکت داری کے لئے سازگار ماحول کو فروغ دینے کے لئے پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔

جام کمال خان نے ای ڈی سی ایف فنڈنگ کو بڑھا کر ایک ارب ڈالر کرنے پر کوریا ایگزم بینک کا شکریہ ادا کیا۔

وزیر تجارت نے کوریا ایگزم بینک کو پاکستان میں ای ڈی سی ایف کنٹری آفس قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا جس سے کوآرڈینیشن میں اضافہ ہوگا اور منصوبے کی منظوری میں تیزی آئے گی۔

انہوں نے کوریا ایگزم بینک پر زور دیا کہ وہ 12 زیر التوا منصوبوں کے لئے کارروائیوں کو تیز کرے تاکہ بروقت عمل درآمد کو یقینی بنایا جاسکے۔

وزیر نے 2022-2026 کے لیے 1.1 ارب ڈالر کی مختص رقم کو تسلیم کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ منصوبوں کی منظوری کی رفتار کو تیز کیا جائے تاکہ ان فنڈز کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جا سکے۔

جام کمال خان نے گزشتہ رات سیول میں پاکستان کے ممتاز کوریائی کاروباری شخصیات، سرمایہ کاروں اور مخیروں کے اعزاز میں ایک خصوصی عشائیہ دیا۔

عشائیہ کے دوران وفاقی وزیر جام کمال خان نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع بالخصوص خوراک اور زراعت کے شعبے، ٹیکنالوجی، آئی ٹی اور معدنیات میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے پاکستان کی آزادانہ سرمایہ کاری کے نظام اور بین الاقوامی کاروباری اداروں کے لئے ایک پرکشش منزل کے طور پر ملک کی اسٹریٹجک پوزیشن پر زور دیا۔

اس موقع پر وفاقی وزیر نے کوریا کے سرمایہ کاروں دعوت دی کہ وہ 26 سے 28 فروری 2025 تک لاہور میں ہونے والی فوڈ ایگ نمائش میں شرکت کریں۔ یہ نمائش کوریا کے کاروباری اداروں کو پاکستان کی متحرک فوڈ اینڈ ایگریکلچر مارکیٹ میں ممکنہ تعاون اور منصوبوں کو تلاش کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گی۔

اس سے قبل 9 جنوری کو وزیر جام کمال خان اور جنوبی کوریا کے وزیر تجارت انکیو چیونگ نے اقتصادی شراکت داری معاہدے (ای پی اے) کے لیے مذاکرات کا باضابطہ آغاز کیا تھا۔ اس معاہدے کا مقصد دوطرفہ تجارت کے غیر استعمال شدہ امکانات کو بروئے کار لانا، کاروباری افراد کے لئے مواقع پیدا کرنا اور مختلف شعبوں میں اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانا ہے۔

وفاقی وزیر جام کمال خان نے ای پی اے مذاکرات کو ایک سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں ممالک کے کاروباری افراد کے لئے ایک پلیٹ فارم تخلیق کرے گا ۔

Read Comments