پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) نے سندھ کے ضلع جامشورو میں واقع تکری ون ایکسپلوریشن کنویں سے گیس کی پیداوار شروع کردی۔
ملک میں قدرتی گیس فراہم کرنے والے اہم ادارے پی پی ایل نے جمعہ کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو ایک نوٹس کے ذریعے اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔
نوٹس میں کہا گیا کہ ہمیں یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہورہی ہے کہ کوٹری نارتھ جوائنٹ وینچر جس میں یونائیٹڈ انرجی پاکستان لمیٹڈ (یو ای پی ایل) 50 فیصد، پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ 40 فیصد اورایشیا ریسورسز آئل لمیٹڈ (اے آر او ایل) 10 فیصد ورکنگ انٹرسٹ کے ساتھ شامل ہیں نے اپنے دریافت کردہ کنویں تکری-1 سے گیس کی پیداوار شروع کر دی ہے۔ واضح رہے کہ یہ کنواں سندھ کے ضلع جامشورو میں واقع ہے۔
یاد رہے کہ 11 نومبر 2024 کو تکری-1 کنویں کی کھدائی کی گئی تھی اور اسے 4,156 فٹ کی گہرائی تک کھودا گیا تھا تاکہ ہائیڈروکاربن کی ممکنہ مقدار کا جائزہ لیا جا سکے۔
پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) کے مطابق یہ کنواں فی الحال تقریباً 5.3 ملین اسٹینڈرڈ کیوبک فٹ یومیہ (ایم ایم ایس سی ایف ڈی) گیس پیدا کر رہا ہے، جس کے فلوئنگ ویل ہیڈ پریشر تقریباً 950 پی ایس آئی جی ہے جبکہ چوک سائز 32/64 انچ ہے۔
تکری-1 کی گیس کو یونائیٹڈ انرجی پاکستان لمیٹڈ (یو ای پی ایل) کے علی آباد پروڈکشن فسیلٹی میں پروسیس کیا جارہا ہے تاکہ اسے سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ (ایس ایس جی سی ایل) کو فراہم کیا جاسکے۔
اس میں مزید کہا گیا کہ اس کمیشننگ نے قومی گیس تقسیم کے نیٹ ورک میں گیس کی فراہمی میں اضافہ کیا ہے اور یہ توانائی کے شعبے کو موجودہ توانائی بحران کے دوران سپلائی اور ڈیمانڈ کے درمیان فرق کو کم کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔
گزشتہ سال نومبر میں پی پی ایل نے ملک بھر میں واقع اپنے کنوؤں سے ہائیڈرو کاربن کی پیداوار میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا تھا۔
کمپنی کے تازہ ترین مالی نتائج کے مطابق 30 ستمبر 2024 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے دوران پی پی ایل کا بعد از ٹیکس منافع (پی اے ٹی) تقریبا 24 فیصد کم ہوکر 22.69 ارب روپے رہا۔