آئی پی پیز سے مذاکرات کے ذریعے حکومت کو 1.1 ٹریلین روپے کی بچت ہوئی، اویس لغاری

09 جنوری 2025

وفاقی وزیر برائے پاور توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے دعویٰ کیا ہے کہ انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے نتیجے میں قومی خزانے کو 1.1 ٹریلین روپے کی بچت ہوئی ہے۔

اسلام آباد میں چوتھی بین الاقوامی ہائیڈرو پاور کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اویس لغاری نے توانائی کے شعبے میں نافذ کی جانے والی اصلاحات اور مستقبل کی پالیسیوں پر روشنی ڈالی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت نے آئی پی پیز کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے ذریعے 1.1 ٹریلین روپے کی بچت کی ہے۔

اویس لغاری نے اعلان کیا کہ مارچ 2025 میں بجلی کی مسابقتی مارکیٹ کا آغاز کیا جائے گا، جہاں بجلی کی قیمتوں کا تعین مارکیٹ کے محرکات کے مطابق کیا جائے گا جس میں حکومت صرف سہولت کار کا کردار ادا کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے نقصانات میں نمایاں کمی آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جولائی سے نومبر 2023 تک یہ نقصانات 223 ارب روپے تھے جو 2024 کے اسی عرصے کے دوران کم ہو کر 170 ارب روپے رہ گئے۔

بجلی کی قیمتوں میں کمی کیلئے کئے گئے اقدامات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے بلوں میں شامل مختلف ٹیکسوں کا جائزہ لیا جارہا ہے۔

انہوں نے یکساں ٹیرف سسٹم کو ایک بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نظام کے تحت ایک کمپنی کا بوجھ غیر منصفانہ طور پر دوسری کمپنی پر منتقل کیا گیا۔

سولر انرجی کے حوالے سے انہوں نے مہنگی بجلی کی وجہ سے اس کی بڑھتی ہوئی طلب کا ذکر کیا۔ ان کے بقول نیٹ میٹرنگ کے تحت اضافی 10 سے 12 ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہونے کی توقع ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بجلی کی پیداوار میں مزید اضافے کے لیے آف گرڈ سولر سلوشنز کو فروغ دینے پر کام جاری ہے۔

انہوں نے نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کی تنظیم نو اور ٹرانسمیشن سسٹم کو مزید موثر بنانے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔

Read Comments