پی بی سی کا افغان کارگو کی سیٹلائٹ ٹریکنگ کے خاتمے کی اطلاعات پر اظہار تشویش

09 جنوری 2025

پاکستان بزنس کونسل (پی بی سی) نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے افغانستان جانے والے ٹرانزٹ کارگو کنٹینرز کی سیٹلائٹ ٹریکنگ ختم کرنے کی رپورٹ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال کو لکھے گئے خط میں پی بی سی نے کہا ہے کہ کارگو کی نگرانی کے لیے کسٹمز کے وسائل پر انحصار اور کنٹینرز کے بجائے پرائم موور ٹرکوں میں ٹریکنگ ڈیوائسز رکھنے سے کارگو ڈائورژن کا خطرہ بڑھ جائے گا۔

یہ پیشرفت ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب ایک میڈیا رپورٹ میں کہا گیا کہ حکومت نے افغانستان کے لیے بندرگاہوں سے درآمدی سامان لے جانے والے کنٹینرز کی سیٹلائٹ ٹریکنگ عارضی طور پر روک دی ہے اور اس کے بجائے انسانی نگرانی کے ذریعے ان کی مانیٹرنگ شروع کردی ہے، جو کہ اسمگلنگ کے امکانات میں اضافے کا سبب بن سکتی ہے۔

رپورٹ میں ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا گیا ہے کہ ایف بی آر نے اسمگلنگ کے خطرات کو کم کرنے کے لیے اتنا ہی موثر متبادل پیش کیے بغیر ٹی پی ایل ٹریکر کا لائسنس ختم کردیا۔

رپورٹ کے مطابق ٹرانزٹ ٹریڈ انتظامات کے غلط استعمال سے ٹیکس ریونیو کا نقصان ہوتا ہے، مقامی صنعت کمزور ہوتی ہے اور روزگار متاثر ہوتا ہے۔ متعدد مواقع پر پاکستان بزنس کونسل نے ہیر پھیر کے واقعات اور شدت کو کم کرنے کے لئے اقدامات کی سفارش کی ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ اقدامات میں پاک افغان سرحد کے پار کنٹینرز کی ٹریکنگ اور اس بات کی تصدیق شامل تھی کہ واپس آنے والے کنٹینرز خالی ہوں، اگر کنٹینر کے لاکس پر نگرانی کے آلات نہ ہوں تو اس بات کی کوئی تکنیکی یقین دہانی نہیں ہوسکتی کہ بڑے ٹرک وہ سامان لے کر آئیں گے جو ان کے ذمہ ہے کیونکہ کنٹینرز کو ملی بھگت کے ذریعے تبدیل کیا جا سکتا ہے۔

پی بی سی نے ایف بی آر سے درخواست کی کہ وہ اسٹیک ہولڈرز کو آگاہ کرے کہ ٹرانزٹ کارگو کی پاکستان واپس نہ آنے کو یقینی بنانے کے لیے درکار ٹیکنالوجی کب نصب کی جائے گی۔

Read Comments