جنوبی افریقی وزیر کھیل نے بھی افغانستان کیخلاف کرکٹ بائیکاٹ کا مطالبہ کردیا

اپ ڈیٹ 09 جنوری 2025

جنوبی افریقہ کے وزیر کھیل گیٹن میک کینزی نے کہا ہے کہ وہ پاکستان میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی میں افغانستان کے بائیکاٹ کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں اور برطانوی سیاست دانوں کے لیے آواز بلند کرتے ہیں جنہوں نے انگلینڈ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آئندہ ماہ افغانستان کیخلاف میچز نہ کھیلے۔

انگلینڈ اور جنوبی افریقہ چیمپئنز ٹرافی میں افغانستان کے ساتھ ایک ہی گروپ میں ہیں اور انہیں طالبان حکومت کے اقتدار میں واپسی کے بعد خواتین کے حقوق پر کریک ڈاؤن کے ردعمل میں ان میچوں کے بائیکاٹ کے دباؤ کا سامنا ہے۔

جنوبی افریقہ کا 21 فروری کو کراچی میں افغانستان کے ساتھ چیمپئنز ٹرافی کا میچ شیڈول ہے، مگر میک کینزی نے اپنے ملک کے کرکٹ گورننگ باڈی سے درخواست کی کہ وہ اس میچ کا انعقاد نہ کرے۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ کرکٹ ساؤتھ افریقہ، دیگر ممالک کی فیڈریشنز اور آئی سی سی (انٹرنیشنل کرکٹ کونسل) کو اس بارے میں احتیاط سے سوچنا ہوگا کہ کرکٹ کا کھیل دنیا اور خاص طور پر کھیلوں میں خواتین کو کیا پیغام دینا چاہتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جنوبی افریقہ کو افغانستان کے خلاف کرکٹ میچز میں حصہ لینا چاہئے یا نہیں، اس بارے میں حتمی فیصلہ وزیر کھیل کی حیثیت سے مجھے نہیں کرنا ہے، اگر یہ میرا فیصلہ ہوتا تو یقینی طور پر میچز نہیں ہوتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک ایسی نسل سے تعلق رکھنے والے شخص کے طور پر جس کو نسلی امتیاز کے دوران کھیلوں کے مواقع تک مساوی رسائی کی اجازت نہیں تھی، آج جب دنیا میں کہیں بھی خواتین کے ساتھ ایسا ہی کیا جا رہا ہے تو اس کے برعکس دیکھنا منافقانہ اور غیر اخلاقی ہوگا۔

160 سے زائد برطانوی سیاست دانوں نے انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کو ایک دستخط شدہ خط بھیجا ہے جس میں 26 فروری کو لاہور میں افغانستان کے خلاف انگلینڈ کے میچ کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

ای سی بی کے چیف ایگزیکٹیو رچرڈ گولڈ نے افغانستان کی بین الاقوامی کرکٹ میں شرکت کے حوالے سے تمام رکن ممالک سے یکساں نقطہ نظر اپنانے کا مطالبہ کیا۔

کرکٹ ساؤتھ افریقہ کی جانب سے اس حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔

آسٹریلیا دوسرا ملک ہے جو افغانستان کیخلاف 28 فروری کو لاہور میں میچ کھیلے گا۔

کرکٹ آسٹریلیا نے گزشتہ سال مارچ میں افغانستان کے خلاف 2 طرفہ مینز ٹی 20 سیریز احتجاجا غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی تھی کیوں کہ بورڈ کا کہناہے کہ طالبان کے دور حکومت میں خواتین اور لڑکیوں کے انسانی حقوق کی صورتحال مزید بگڑ گئی ہے۔

لیکن آسٹریلوی ٹیم 2023 کے آخر میں بھارت کی زیر میزبانی ہونے والے ورلڈ کپ اور گزشتہ جون میں ٹی 20 ورلڈ کپ میں افغان ٹیم کیخلاف میچز کھیلے تھے۔

کرکٹ آسٹریلیا کے چیئرمین مائیک بیئرڈ نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ ان پر منافقت کا الزام عائد کیے جانے کے بعد ہم نے جو موقف اختیار کیا ہے اس پر ہمیں بہت فخر ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک موقف اختیار کیا ہے اور ہم فخر کے ساتھ اس جگہ کھڑے ہیں جہاں ہمیں لگتا ہے کہ ہمیں ہونا چاہئے۔

Read Comments