پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے ایک نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے کیوں کہ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار فروری کے پہلے ہفتے میں ڈھاکہ کا اہم دورہ کرنے والے ہیں۔
اسحاق ڈار نے اعلان کیا کہ وہ فروری کے پہلے ہفتے میں کوالالمپور، ملائیشیا سے واپسی پر ڈھاکہ جائیں گے۔
وہ 3 سے 5 فروری تک ملائیشیا کا اہم دورہ کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ کوالالمپور سے واپسی پر ڈھاکہ کا دورہ کریں گے اور بنگلہ دیش کی نئی قیادت سے ملاقات کریں گے تاکہ دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز کیا جاسکے۔
اسحاق ڈار کا دورہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے تعلقات میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ وزارت خارجہ نے انکشاف کیا ہے کہ 2012 کے بعد کسی پاکستانی وزیر خارجہ کا یہ پہلا دورہ ہوگا۔
اگست 2024 میں طلبہ تحریک کے نتیجے میں بھارت نواز شیخ حسینہ واجد کو اقتدار سے بے دخل کیے جانے کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات ہر گزرتے دن کے ساتھ بہتر ہورہے ہیں۔
اسحاق ڈار نے انکشاف کیا کہ ان کا دورہ ان کے بنگلہ دیشی ہم منصب کی دعوت پر ہو رہا ہے۔ بنگلہ دیش کے چیف ایگزیکٹیو ڈاکٹر محمد یونس نے بھی پاکستان کی جانب سے باہمی رضامندی سے طے شدہ تاریخوں پر پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کی دعوت قبول کرلی ہے۔
حنا ربانی کھر 2012 میں بنگلہ دیش کا دورہ کرنے والی آخری پاکستانی وزیر خارجہ تھیں، جب انہوں نے اس وقت کی بنگلہ دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کو اسلام آباد آنے کی دعوت دی تھی۔
اسحاق ڈار نے بنگلہ دیش کو برادر ملک قرار دیا اور ڈھاکہ کی حمایت کے لیے پاکستان کے عزم کا یقین دلایا۔ اس سے قبل بنگلہ دیش نے ڈھاکہ یونیورسٹی میں پاکستانی طالب علموں کے داخلے بحال کردیے تھے اور ائرپورٹ پر پاکستانی طالب علموں کی سیکیورٹی چیکنگ اور بندرگاہوں پر شپمنٹ کو ختم کردیا تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف اور بنگلہ دیش کے چیف ایگزیکٹو نے گزشتہ ماہ قاہرہ میں ڈی ایٹ سمٹ کے موقع پر ملاقات کی تھی اور دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا تھا۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025