پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) جو ایک تیل اور گیس کی تلاش کرنے والی کمپنی ہے، نے سندھ کے ضلع سجاول میں واقع جہم ایسٹ ایکس ون نامی کنویں کو کامیابی سے آپریشنل کرلیا ہے۔
پی پی ایل نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو ایک نوٹس کے ذریعے اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔
نوٹس میں کہا گیا کہ ہمیں یہ بتاتے ہوئے خوشی ہورہی ہے کہ شاہ بندر جے وی بلاک (بلاک 2467-16) میں تلاش اور ترقیاتی سرگرمیوں کے ایک حصے کے طور پر سندھ کے ضلع سجاول میں واقع دوسرے دریافتی کنویں جہم ایسٹ ایکس-1 کو کامیابی کے ساتھ آپریشنل کرلیا گیا ہے۔
کنواں تقریباً 10 ملین اسٹینڈرڈ کیوبک فٹ گیس روزانہ (ایم ایم ایس سی ایف ڈی) اور 150 بیرل سے زائد کنڈینسیٹ روزانہ (بی پی ڈی) پیدا کررہا ہے، جبکہ کنویں کا فلوئنگ پریشر (ڈبلیو ایچ ایف پی) تقریباً 2,800 پاؤنڈز پر اسکوائر انچ (پی ایس آئی) ہے، جس میں چوک سائز 40/64 انچ ہے۔
پی پی ایل کے مطابق، جہم ایسٹ ایکس-1 کی گیس کو ایم پی سی ایل کے سجاول گیس پروسیسنگ فیسلٹی میں پروسیس کیا جارہا ہے تاکہ اسے ایس ایس جی سی کو سپلائی کیا جاسکے۔
کمپنی نے اس بات پر زور دیا کہ کمیشننگ نے ”قومی گیس ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک میں انتہائی ضروری گیس کی فراہمی میں اضافہ کیا ہے اور توانائی کے شعبے کو موجودہ توانائی بحران کے دوران رسد اور طلب کے درمیان فرق کو کم کرنے کے قابل بنائے گا اور درآمدی متبادل کے ذریعے ملک کے لئے اہم زرمبادلہ کی بچت کرے گا“۔
شاہ بندر جوائنٹ ونچر پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ (ڈبلیو آئی 63 فیصد)، ماڑی پٹرولیم کمپنی لمیٹڈ (ڈبلیو آئی 32 فیصد)، سندھ انرجی ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ (ڈبلیو آئی 2.50 فیصد) اور گورنمنٹ ہولڈنگز پرائیویٹ لمیٹڈ (ڈبلیو آئی 2.50 فیصد) کا مشترکہ منصوبہ ہے۔
گزشتہ ماہ پی پی ایل نے سندھ کے ضلع سجاول میں واقع پاٹیجی ایکس ون کنویں سے ہائیڈرو کاربن کے ذخائر دریافت کیے تھے۔
کمپنی کے تازہ ترین مالی نتائج کے مطابق 30 ستمبر 2024 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے دوران پی پی ایل کا بعد از ٹیکس منافع (پی اے ٹی) تقریبا 24 فیصد کم ہوکر 22.69 ارب روپے رہا۔