پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں مسلسل دو روز تک فروخت کے دباؤ کے بعد زبردست واپسی دیکھنے میں آئی اور بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 928 پوائنٹس کے اضافے سے بند ہوا ہے۔
کے ایس ای 100 نے کاروبار کا آغاز کچھ حدتک فروخت کے دباؤ سے کیا جس کے نتیجے میں انڈیکس انٹرا ڈے کی کم ترین سطح 110,246.93 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔
تاہم جلد ہی پی ایس ایکس میں خریداری کا رحجان بحال ہوا جس سے کے ایس ای 100 انڈیکس انٹرا ڈے کی بلند ترین سطح 112,043.77 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔
اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 927.86 پوائنٹس یا 0.84 فیصد اضافے کے ساتھ 111,351.18 پر بند ہوا۔
آٹوموبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کمرشل بینکوں، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں، او ایم سیز، بجلی کی پیداوار اور ریفائنریز سمیت اہم شعبوں میں خریداری دیکھی گئی۔ حبکو، پی ایس او، شیل، ایس این جی پی، ایم اے آر آئی، او جی ڈی سی، پی پی ایل، ایم ای بی ایل، ایم سی بی اور این بی پی سمیت انڈیکس ہیوی اسٹاک مثبت زون میں رہے۔
حصص بازار میں دوبارہ خریداری کی دلچسپی دیکھنے کو ملی، جہاں سرمایہ کاروں نے شدید فروخت کے بعد قیمتوں میں کمی کے مواقع سے فائدہ اٹھایا۔
یاد رہے کہ جمعرات کو پی ایس ایکس دباؤ میں رہا اور سرحد پر سیکیورٹی کی صورتحال اور سال کے آخر میں پورٹ فولیو ایڈجسٹمنٹ پر سرمایہ کاروں کے خدشات کی وجہ سے منفی زون میں بند ہوا۔
بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 1991.49 پوائنٹس یا 1.77 فیصد کی کمی سے 110423.32 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔
عالمی سطح پر، جمعہ کو ایشیائی اسٹاک میں اتار چڑھاؤ دیکھنے کو ملا، جبکہ ڈالر مستحکم رہا، جس کے باعث ین پانچ ماہ کی کم ترین سطح کے قریب رکا رہا، کیونکہ سرمایہ کار 2025 کی طرف دیکھ رہے ہیں جب فیڈرل ریزرو سے شرح سود میں محتاط کمی کی توقع کی جا رہی ہے۔
ایم ایس سی آئی کا جاپان کے علاوہ ایشیا پیسیفک شیئرز کا سب سے وسیع انڈیکس 574.88 پر معمولی اضافہ کے ساتھ بند ہوا اور اس سال تقریباً 9 فیصد اضافے کی توقع ہے۔ جاپان کا نِکی انڈیکس 0.77 فیصد بڑھا، جو کمزور ین کی وجہ سے تھا اور 2024 میں 19 فیصد کے اضافے کے لیے تیار ہے۔
چین کے بلیو چپ سی ایس آئی 300 انڈیکس میں ابتدائی ٹریڈنگ میں معمولی تبدیلی آئی جبکہ ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ انڈیکس جمعرات کو تعطیل کے بعد 0.12 فیصد زیادہ رہا۔
سال میں صرف چند کاروباری دن باقی رہ گئے ہیں، سرمایہ کاروں کی توجہ 2025 پر مرکوز ہوگئی ہے جس میں فیڈ کی پالیسی کا راستہ، آنے والی ٹرمپ انتظامیہ اور اس کی ٹیرف سے متعلق پالیسیاں اور جیو پولیٹیکل خدشات سرخیوں میں ہیں۔
دریں اثنا انٹربینک مارکیٹ میں جمعے کے کاروباری روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.04 فیصد کے کمی ریکارڈ کی گئی ہے اور روپیہ 10 پیسے کی کمی کے بعد 278 روپے 47 پیسے پر بند ہوا۔
آل شیئر انڈیکس پر حجم جمعرات کے روز کے 628.03 ملین سے بڑھ کر 815.92 ملین ہو گیا۔
تاہم حصص کی قیمت گزشتہ سیشن کے 33.58 ارب روپے سے گھٹ کر 32.92 ارب روپے رہ گئی۔
فوجی فوڈز لمیٹڈ 104.43 ملین حصص کے ساتھ سب سے آگے رہی، ورلڈ کال ٹیلی کام 74.13 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور سنرجیکو پی کے 40.47 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔
جمعہ کو 443 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 223 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 176 میں کمی جبکہ 44 میں استحکام رہا۔