اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے مانیٹری پالیسی قرضوں کے آپریشنز اور مضاربہ بیسڈ فنانسنگ سہولیات کے لیے کولیٹرل اور کاؤنٹر پارٹی اہلیت کے لیے فریم ورک جاری کردیا ہے جس کا مقصد خطرات کو کم کرنے کے اقدامات کو مزید مضبوط بنانا ہے۔
مدت اور اتار چڑھاؤ کے تخمینوں کی بنیاد پر اسٹیٹ بینک اپنی مانیٹری پالیسی کے قرضے لینے کے آپریشنز یا فنانسنگ سہولیات بشمول او ایم او انجیکشنز اور سیلنگ فیسیلیٹی کے تحت فنانسنگ حاصل کرنے کے لیے سرکاری سیکیورٹیز (قابل اطلاق بینچ مارک یعنی پی کے آر وی یا پی کے ایف آر وی یا پی کے آئی ایس آر وی) کی مارکیٹ ویلیو پر کٹوتی کا اطلاق کرے گا۔
گزشتہ ایک سال سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں سکوک جاری کیا جا رہا تھا اور یہ سیکیورٹیز مانیٹری پالیسی لینڈنگ آپریشنز اور مداربا بیسڈ فنانسنگ سہولیات کے لیے قبول نہیں کی جا رہی تھیں۔ یہ فریم ورک زری پالیسی قرض دینے کے آپریشنز اور مضاربہ پر مبنی فنانسنگ سہولیات کے لئے ان سکوکس کی ویلیو ایشن طے کرے گا۔
3 ماہ تک کی میچورٹی (بقیہ) کیٹیگری پر 0.2 فیصد کا کٹوتی (ہیئرکٹ) لاگو ہوگا، 3سے 6 ماہ کی میچورٹی کیٹیگری پر 0.4 فیصد، 6 سے9 ماہ کی کیٹیگری پر 0.6 فیصد، 9 ماہ سے 1 سال کی میچورٹی کیٹیگری پر 1 فیصد، 1 سے 3 سال کی میچورٹی کیٹیگری پر 2 فیصد، 3 سے 5 سال کی میچورٹی کیٹیگری پر 3.5 فیصد، 5 سے 7 سال کی کیٹیگری پر 5 فیصد، 7سے 10 سال کی میچورٹی کیٹیگری پر 7 فیصد، اور 10 سال سے زائد میچورٹی کی کیٹیگری پر 10 فیصد کا ہیئرکٹ لاگو ہوگا۔
اس کے علاوہ، فلوٹنگ ریٹ انسٹرومنٹس جن کے کوپون/کرایہ سہ ماہی بنیاد پر ہوں گے، ان پر 3 ماہ کی میچورٹی کیٹیگری کے مطابق کٹوتی (ہیئرکٹ) لاگو ہوگی۔ فلوٹنگ ریٹ انسٹرومنٹس جن کے کوپون/کرایہ ششماہی بنیاد پر ہوں گے، ان پر 3 سے 6 ماہ کی میچورٹی کیٹیگری کے مطابق ہیئرکٹ لاگو ہوگی۔
اسٹیٹ بینک نے اپنی مانیٹری پالیسی لینڈنگ آپریشنز یا فنانسنگ سہولیات (او ایم او-انجیکشنز اور سیلنگ فیسیلیٹی) کے تحت فنانسنگ میں توسیع کے مقصد کے لیے کاؤنٹر پارٹی اہلیت کا معیار جاری کیا ہے۔
کاؤنٹر پارٹی اہلیت کے معیار کے طور پر ادارہ اسٹیٹ بینک کا ایک باقاعدہ ادارہ ہونا چاہئے اور ادارے کو اسٹیٹ بینک - بی ایس سی کے ساتھ ایک کرنٹ اکاؤنٹ برقرار رکھنا چاہئے۔ یہ ادارہ پاکستان ریئل ٹائم انٹر بینک سیٹلمنٹ میکانزم (پرزم) کا حصہ ہوگا۔
تمام تقاضوں کی تعمیل کرنے والے اداروں کو تین گروپوں میں تقسیم کیا جائے گا جن میں ”باقاعدہ شرکاء“، ”واچ لسٹ شرکاء“ اور ”نااہل ادارے“ شامل ہیں۔ اسٹیٹ بینک کے قرضے دینے کے آپریشنز اور فنانسنگ کی سہولیات میں شرکت کے لیے ہر زمرے کے الگ الگ معیار اور مضمرات ہیں۔
وہ ادارے جو اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقرر کردہ کم از کم سالوینسی اور لیکویڈیٹی کی ضروریات کو پورا کرتے ہیں انہیں ”باقاعدہ شرکاء“ کے طور پر درجہ بندی کیا جائے گا۔ ان اداروں کو مندرجہ ذیل شرائط کو پورا کرنا ہوگا: سولوینسی کی ضروریات: کم از کم کیپیٹل ایڈیکوسی ریشو (ایم سی آر)، کیپیٹل ایڈیکوسی ریشو (سی اے آر) اور اسٹیٹ بینک کی طرف سے مقرر کردہ لیورج تناسب۔
لیکویڈیٹی کی ضروریات: اداروں کو اسٹیٹ بینک کی ہدایات کے مطابق لیکویڈیٹی کوریج ریشو (ایل سی آر) اور نیٹ اسٹیبل فنڈنگ ریشو (این ایس ایف آر) کو پورا کرنا ہوگا۔ ان اداروں کو بغیر کسی پابندی کے اسٹیٹ بینک کی مالیاتی سہولیات تک مکمل رسائی حاصل رہے گی۔
وہ ادارے جو سالوینسی اور لیکویڈیٹی کی ضروریات کی تعمیل کرنے میں ناکام رہتے ہیں انہیں ”واچ لسٹ“ میں رکھا جائے گا۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024