بھارتی حکومت نے جمعرات کو کہا ہے کہ مالی سال 2024-25 میں بھارت کی شرح نمو تقریبا 6.5 فیصد رہنے کی توقع ہے، جو اس کے 6.5 سے 7 فیصد کے تخمینے کے کم تر درجے کے قریب ہے کیونکہ عالمی غیر یقینی صورتحال مقامی ترقی کے لئے خطرہ ہے۔
بھارتی وزارت خزانہ کی نومبر کی اقتصادی رپورٹ کے مطابق اکتوبر سے دسمبر کے لئے نمو کا منظر نامہ امید افزا ہے جس میں دیہی مانگ مستحکم رہی اور سہ ماہی کے پہلے دو مہینوں میں شہری مانگ میں اضافہ ہوا۔
مینوفیکچرنگ اور کھپت میں کمزور توسیع کی وجہ سے جولائی سے ستمبر میں بھارت کی اقتصادی ترقی توقع سے زیادہ سست ہوگئی۔ بھارتی حکومت کا کہنا ہے کہ چیلنجنگ ماحول کے باوجود اس کی معیشت 6.5 سے 7 فیصد کی عالمی رفتار سے ترقی کرے گی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالی سال کے پہلے چھ مہینوں کے مقابلے میں اکتوبر سے مارچ میں بھارت کی شرح نمو کا نقطہ نظر بہتر رہنے کی توقع ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مانیٹری پالیسی کے موقف اور مرکزی بینک کی جانب سے میکروپروڈینشل اقدامات کے امتزاج کی وجہ سے طلب میں کمی واقع ہوئی ہے۔
بھارت کے مرکزی بینک نے افراط زر میں اضافے، شرح سود میں کمی کے مطالبے کے باوجود مسلسل گیارہ پالیسی اجلاسوں میں شرح سود کو برقرار رکھا ہے۔