آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) جو ملک کی سب سے بڑی ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن (ای اینڈ پی) کمپنی ہے سندھ کے ضلع حیدرآباد میں واقع ایک تیل کے کنویں کی پیداوار کو کامیابی کے ساتھ بحال اور بڑھا دیا ہے
کمپنی نے یہ اعلان جمعرات کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو اپنے ایک نوٹس کے ذریعے کیا۔
آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) سندھ کے ضلع حیدرآباد میں واقع پاساکھی-5 کنویں سے تیل کی کامیاب بحالی اور پیداوار میں اضافے کا اعلان کرتے ہوئے خوشی محسوس کررہی ہے۔
ای اینڈ پی نے بتایا کہ یہ کنواں پاساکھی ڈیولپمنٹ اینڈ پروڈکشن لیز (ڈی اینڈ پی ایل) کا حصہ ہے جس میں او جی ڈی سی ایل کا 100 فیصد ورکنگ انٹرسٹ ہے۔
کمپنی نے بتایا کہ اسٹریٹجک آپٹمائزیشن اقدام کے ایک حصے کے طور پر او جی ڈی سی ایل نے مصنوعی لفٹ سسٹم (ای ایس پی) نصب کرنے کیلئے ایک رگ تعینات کیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاساکھی-5 کنواں پہلے قدرتی بہاؤ پر یومیہ 480 بیرل تیل پیدا کررہا تھا۔ تنصیب کے بعد ، پیداوار 900 بی پی ڈی تک بڑھ گئی ہے ، جو 420 بی پی ڈی کے قابل ذکر اضافے کی عکاسی کرتی ہے۔
یہ کامیابی او جی ڈی سی ایل کے اس عزم کی عکاسی کرتی ہے کہ وہ توانائی کی پیداوار کو زیادہ سے زیادہ کرنے، توانائی کی پائیدار فراہمی کو یقینی بنانے اور پاکستان کے توانائی وسائل کو بڑھانے کے لیے جدید ٹیکنالوجیز سے فائدہ اٹھانے کے عزم کا اظہار کرتا ہے۔
چند روز قبل او جی ڈی سی ایل نے سندھ کے ضلع ٹنڈو اللہ یار میں واقع تیل کے کنویں کو بحال کیا تھا۔
ای اینڈ پی نے سندھ کے ضلع حیدرآباد میں واقع اپنے کنڑ ویسٹ ویل 3 سے تیل اور گیس کی پیداوار بھی شروع کردی ہے ۔
کمپنی کے تازہ ترین مالی نتائج کے مطابق او جی ڈی سی ایل نے 30 ستمبر 2024 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے دوران 41.02 ارب روپے کا بعد از ٹیکس منافع (پی اے ٹی) ظاہر کیا جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے 49.03 ارب روپے کے مقابلے میں 16 فیصد کم ہے۔
مالی سال 2025 کی پہلی سہ ماہی میں فی حصص آمدنی (ای پی ایس) 9.54 روپے ریکارڈ کی گئی جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں ای پی ایس 11.40 روپے تھی۔