انٹربینک مارکیٹ میں جمعرات کے کاروباری روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.04 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے مقابلے میں قدر 10 پیسے بڑھنے کے بعد روپیہ 278 روپے 37 پیسے پر بند ہوا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق منگل کو روپیہ 278.47 کی سطح پر بند ہوا تھا۔
یاد رہے کہ بدھ کو عام تعطیل کے باعث کرنسی مارکیٹ بند رہی۔
عالمی سطح پر ڈالر 108.15 کی سطح پر بڑی کرنسیوں کے مقابلے میں دو سال کی بلند ترین سطح کے قریب رہا اور یہ ماہانہ 2 فیصد سے زیادہ کے اضافے کی طرف گامزن ہے۔
جمعرات کو ڈالر کے مقابلے میں آسٹریلوی اور نیوزی لینڈ کے ڈالر سب سے زیادہ کمی کا شکار رہے، جس میں آسٹریلوی ڈالر 0.45 فیصد گرکر 0.6241 ڈالر رہا۔ کیوی 0.51 فیصد گر کر 0.5650 ڈالر پر آگیا۔
یورو 0.18 فیصد کم ہو کر 1.0398 ڈالر پر آگیا جبکہ ین پانچ ماہ کی کم ترین سطح کے قریب رہا اور آخری بار 157.45 ڈالر فی امریکی ڈالر رہا۔
چونکہ فیڈ چیئر جیروم پاول نے مرکزی بینک کے سال کی آخری پالیسی میٹنگ میں اگلے سال شرح سود میں کم کٹوتیوں کا اشارہ دیا، تاجر اب 2025 کے لیے صرف تقریباً 35 بیسس پوائنٹس کی نرمی کی توقع کر رہے ہیں۔
اس کے نتیجے میں امریکی ٹریژری بانڈز کی ییلڈز اور ڈالر میں اضافہ ہوا ہے، جہاں ڈالر کی دوبارہ مضبوطی کموڈٹیز اور سونے کے لیے ایک چیلنج بن گئی ہے۔
بینچ مارک 10 سالہ ییلڈ آخری بار 4.5967 فیصد پر مستحکم رہی، جو ہفتے کے آغاز میں 30 مئی کے بعد پہلی بار 4.6 فیصد سے اوپر گئی تھی۔ یہ ماہ کے دوران تقریباً 40 بیسس پوائنٹس کا اضافہ ظاہر کرتی ہے۔ اسی طرح، دو سالہ ییلڈ بھی 4.3407 فیصد پر مضبوط رہی۔