بروکریج ہاؤس جے ایس گلوبل کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں افراط زر کی شرح میں کمی کا رجحان برقرار رہنے کا امکان ہے کیونکہ دسمبر میں سی پی آئی پر مبنی اعداد و شمار 4 فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے جو ساڑھے چھ سال کی کم ترین سطح ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نومبر 2024 میں 4.9 فیصد ریڈنگ کے بعد دسمبر 2024 میں کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) 4 فیصد تک گرنے کا امکان ہے، جو پاکستان میں افراط زر میں کمی کے رجحان کو جاری رکھتے ہوئے ساڑھے چھ سال کی کم ترین سطح ہے۔
بروکریج ہاؤس نے گراوٹ کے رجحان کو پچھلے سال کی بڑھتی ہوئی افراط زر سے موافق بنیاد اثر سے منسوب کیا۔
تاہم، ہیڈ لائن افراط زر میں صرف ایک بیسس پوائنٹ (بی پی ایس) ماہانہ اضافہ دیکھا جا سکتا ہے۔ اس سے مالی سال 2025 کے پہلے چھ ماہ کی اوسط 7.3 فیصد ہوجائے گی جو 2024 کے پہلے چھ ماہ کی اوسط 28.8 فیصد سے کافی کم ہے۔
ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے اعداد و شمار کے مطابق نومبر 2024 میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح مئی 2018 کے بعد اپنی کم ترین سطح پر پہنچ گئی جو سالانہ کی بنیاد پر 4.9 فیصد رہی جو اکتوبر 2024 کے مقابلے میں بھی کم ہے جب یہ 7.2 فیصد تھی۔
دریں اثنا، جے ایس گلوبل نے دسمبر 2024 میں بنیادی افراط زر کی شرح سالانہ 10.8 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔ جبکہ دسمبر 2024 ء کے لئے غذائی افراط زر سالانہ کی بنیاد پر (پلس0.03 فیصد) مستحکم رہنے کی توقع ہے جو گزشتہ سال 27.5 فیصد تھی۔
بروکریج ہاؤس نے نوٹ کیا کہ بلند حقیقی شرح سود پالیسی ریٹ میں مزید کٹوتی کی گنجائش فراہم کرتی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں ماہ کے دوران پالیسی ریٹ میں 200 بی پی ایس کی حالیہ کٹوتی اور گزشتہ 6 ماہ میں مجموعی طور پر 900 بی پی ایس تک کمی کے باوجود افراط زر کی شرح حقیقی شرح سود (آر آئی آر) کی بلند سطح برقرار ہے۔ افراط زر میں کمی کا یہ رجحان مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اگلے اجلاس میں نرمی کے سلسلے کو جاری رکھنے کے معاملے کو مضبوط کرتا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے اپنی آخری ایم پی سی میں کلیدی پالیسی ریٹ کو 200 بیسس پوائنٹس کم کرکے اسے 13 فیصد کردیا تھا۔ جون 2024 کے بعد سے یہ لگاتار پانچویں کٹوتی تھی جب شرح 22 فیصد تھی۔