حکومتی کمیٹی نے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) سے درخواست کی ہے کہ وہ مذاکرات کے اگلے دور میں چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کرے جو کہ متوقع طور پر جنوری 2025 کے پہلے ہفتے میں ہونگے۔
یہ بات حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان جاری کشیدگی کو کم کرنے کے لیے مذاکرات کے پہلے اجلاس کے بعد ایک سرکاری بیان میں کہی گئی۔
سینیٹرعرفان صدیقی نے اجلاس کا اعلامیہ پڑھتے ہوئے کہا کہ مذاکرات اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس کے کمیٹی روم میں ہوئے۔
پی ٹی آئی کے وفد میں اسد قیصر، صاحبزادہ حامد رضا اور راجہ ناصر عباس شامل تھے۔اس موقع پر اسد قیصر نے آگاہ کیا کہ کچھ ارکان اجلاس میں شرکت نہیں کرسکے۔
حکومتی وفد میں اسحاق ڈار، رانا ثناء اللہ، عرفان صدیقی، خالد مقبول صدیقی، علیم خان، راجہ پرویز اشرف اور نوید قمر شامل تھے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسپیکر ایاز صادق نے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کو سراہتے ہوئے کہا کہ مذاکرات جمہوریت کی پہچان ہیں۔
ایاز صادق نے کہا کہ میں آپ سب کا شکرگزار ہوں کہ آپ نے تاخیر کے بغیر کمیٹی تشکیل دی۔ میرے خیال میں مذاکرات کی سنجیدگی یہاں موجود قیادت کی سنیارٹی سے واضح ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ہم پاکستان کے فائدے کے بارے میں بات کریں گے، ہر مسئلے کا حل مذاکرات میں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ 240 ملین افراد کا نمائندہ ادارہ ہے اور عوام کو اس سے مسائل کے حل کی بڑی توقعات ہیں۔
ایاز صادق نے عوام کے مسائل کا حل تلاش کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی معاشی ترقی سیاسی استحکام سے جڑی ہوئی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ صورتحال سیاسی ہم آہنگی کے فروغ کا تقاضا کرتی ہے۔