ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں معمولی کمی

اپ ڈیٹ 23 دسمبر 2024

انٹر بینک مارکیٹ میں پیر کے روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.05 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

کاروباری روز کے اختتام پر ڈالر کے مقابلے میں 15 پیسے کی کمی کے ساتھ روپیہ 278 روپے 57 پیسے پر بند ہوا۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ ہفتے انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں 30 پیسے یا 0.11 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی جس سے ڈالر 278.12 روپے سے بڑھ کر 278.42 روپے پر بند ہوا تھا۔

بین الاقوامی طور پر پیر کو ڈالر مستحکم رہا جب امریکی افراط زر کے ڈیٹا نے گزشتہ ماہ معمولی اضافے کو ظاہر کیا، جس سے اگلے سال امریکی شرح سود میں کمی کی رفتار کے بارے میں کچھ خدشات کم ہوگئے جبکہ ین 156 فی ڈالر کے قریب رہا جس سے مداخلت کا امکان پیدا ہوا۔

سرمایہ کاروں کے جذبات میں اس وقت بھی بہتری آئی جب امریکی حکومت کے شٹ ڈاؤن کو کانگریس کی جانب سے ہفتے کی صبح اخراجاتی قانون سازی کی منظوری دے کر ٹال دیا گیا۔

مختصر تعطیلاتی ہفتے میں سال کے اختتام کے قریب ہونے کی وجہ سے تجارتی حجم کم ہونے کا امکان ہے۔

پچھلے ہفتے فیڈرل ریزرو نے شرح سود میں آئندہ کمی کے حوالے سے محتاط رفتار کی پیش گوئی کرکے مارکیٹوں کو حیران کر دیا، جس کے نتیجے میں ٹریژری منافع اور ڈالر میں تیزی آئی۔

جمعہ کو افراط زر کے فیڈ کے ترجیحی گیج کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ قیمتوں میں اعتدال پسند ماہانہ اضافہ ہوا ہے ، جس میں بنیادی افراط زر کی پیمائش نے چھ ماہ میں سب سے کم اضافہ درج کیا ہے۔

ڈالر انڈیکس پیر کو 107.78 پر مستحکم رہا، جو جمعہ کو 108.54 کی دو سال کی بلند ترین سطح کے قریب تھا۔

تیل کی قیمتوں جو کرنسی کی برابری کا ایک اہم اشارہ ہے، میں پیر کے روز اضافہ ہوا کیونکہ توقع سے کم امریکی افراط زر کے اعداد و شمار نے پالیسی میں مزید نرمی کی امیدوں کو بحال کیا ہے حالانکہ آئندہ سال سپلائی سرپلس کے منظرنامے نے تیل کی عالمی مارکیٹ پر اثر ڈالا ہے۔

برینٹ کروڈ فیوچرز 37 سینٹ یا 0.5 فیصد اضافے کے ساتھ 73.31 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا۔

یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل کی قیمت 40 سینٹ یا 0.6 فیصد اضافے کے ساتھ 69.86 ڈالر فی بیرل ہوگئی۔

Read Comments