پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاک فوج فتنہ الخوارج کے خاتمے تک اس کا تعاقب جاری رکھے گی۔
آرمی چیف نے ان خیالات کا اظہار جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا کے دورے کے موقع پر افسران اور جوانوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
ان کا یہ دورہ جنوبی وزیرستان کے علاقے مکین میں سیکورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر حملے میں 16 جوانوں کی شہادت کے ایک روز بعد ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہدا پاکستان کا فخر ہیں اور ان کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔
آرمی چیف نے واضح کیا کہ فتنہ الخوارج اور اس کے سہولت کاروں، مددگاروں اورمالی معاونت کرنے والوں کو ریاست کے خلاف مذموم سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی قیمت چکانی پڑے گی۔
انہوں نے کہا کہ مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جوان قوم کے حقیقی ہیرو ہیں جن کی بہادری اور بے لوث لگن نے پورے ملک کو متاثر کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاک فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تعاون سے ہر قسم کی دہشت گردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ کرے گی اور ملک بھر میں دیرپا امن و استحکام کی بحالی کو یقینی بنائے گی۔
قبل ازیں وانا پہنچنے پر کور کمانڈر پشاور نے آرمی چیف کا استقبال کیا۔
پاکستان افغان طالبان پر ٹی ٹی پی کے عسکریت پسندوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنے کا الزام لگاتا رہا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق جنوبی وزیرستان کے علاقے مکین میں ہفتے کے روز سیکورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کے حملے میں 16 پاکستانی فوجی جوان شہید ہوگئے۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عسکریت پسندوں کے ایک گروپ نے سیکورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر حملہ کرنے کی کوشش کی تاہم سیکورٹی فورسز نے اسے ناکام بنا دیا اوراس دوران فائرنگ کے تبادلے میں 8 عسکریت پسندوں کو جہنم واصل کر دیا گیا۔
تاہم شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران دھرتی کے 16 بہادر بیٹوں نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔
آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ اس گھناؤنے جرم کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔