اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ (جولائی تا نومبر) غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) 1.12 ارب ڈالر تک پہنچ گئی، جو مالی سال 24ء کے اسی عرصے کے 856 ملین ڈالر کے مقابلے میں 31.3 فیصد زیادہ ہے۔ حالانکہ شرح نمو حوصلہ افزا ہے، لیکن غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری کی مقدار اس بات سے کم ہے کہ اسے غیر معمولی قرار دیا جا سکے۔
رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران پاکستان میں غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کے رجحان میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ اس دوران چین نے سب سے بڑے سرمایہ کار کی حیثیت سے اپنی پوزیشن برقرار رکھی، جس نے 469 ملین ڈالر (کل ایف ڈی آئی کا 41.74 فیصد) حصہ ڈالا، جو مالی سال 24 کے 5 ماہ میں 293 ملین ڈالر کے مقابلے میں سالانہ 60 فیصد زیادہ ہے۔ ہانگ کانگ 115.66 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا ، جو 44.11 فیصد اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔ برطانیہ 112.99 ملین ڈالر کی ایف ڈی آئی کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا جو 13.47 فیصد اضافے کی عکاسی کرتا ہے۔ دیگر شراکت داروں میں سوئٹزرلینڈ (66.64 ملین ڈالر)، کینیڈا (64.89 ملین ڈالر) اور فرانس (56.76 ملین ڈالر) شامل ہیں۔
سیکٹرل بریک ڈاؤن سے وہی رجحانات ظاہر ہوتے ہیں جو مالی سال 25 کے 5 ماہ میں تھے۔ توانائی شعبہ 454.49 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ سرفہرست رہا، جو مالی سال 24 کے 5 ماہ سے 51 فیصد اضافہ ہے۔ مالیاتی کاروباری شعبے نے 249.41 ملین ڈالر کی توجہ حاصل کی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 246.54 ملین ڈالر سے قدرے زیادہ ہے۔ تیل اور گیس کی تلاش میں سالانہ 23.82 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ کمیونیکیشنز سیکٹر میں سب سے زیادہ ڈائیویسٹمنٹ دیکھنے کو ملی، جس میں خالص اخراجات 47.37 ملین ڈالر تک پہنچ گئے جو پچھلے عرصے میں 19.27 ملین ڈالر تھا۔ نقل و حمل، سازوسامان اور فارماسیوٹیکل میں بالترتیب 9.36 ملین ڈالر اور 7.53 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری ریکارڈ کی گئی۔
تاہم نومبر 2024 میں ایک دلچسپ ماہانہ رجحان دیکھا گیا۔ نومبر 2024 میں ایف ڈی آئی 219 ملین ڈالر رہی جو سالانہ 27 فیصد اضافہ اور ماہانہ 65 فیصد اضافہ ہے۔ کینیڈا نومبر 2024 میں سب سے بڑا سرمایہ کار رہا، جس نے 65 ملین ڈالر کی خالص سرمایہ کاری کی، اس کے بعد چین اور برطانیہ کا نمبر آیا۔ سیکٹر کے لحاظ سے، کان کنی اور کھدائی کے شعبے نے سب سے زیادہ خالص ایف ڈی آئی حاصل کی، جو کہ 64.73 ملین ڈالر تھی، اس کے بعد مالیاتی کاروبار اور توانائی کے شعبے کا نمبر تھا۔ کمیونیکیشنز سیکٹر میں سب سے زیادہ خالص اخراجات ہوئے جس میں غیر ملکی سرمایہ کاروں نے 23.71 ملین ڈالرمنتقل کئے۔