اٹک سیمنٹ کی پیرنٹ کمپنی کا ممکنہ فروخت سمیت مختلف آپشنز پر غور

18 دسمبر 2024

فرون انوسٹمنٹ گروپ لمیٹڈ (ہولڈنگ) ایس۔ اے۔ ایل، لبنان، جو اٹک سیمنٹ پاکستان لمیٹڈ (اے سی پی ایل) کی پیرنٹ کمپنی ہے، پاکستان میں اپنے سیمنٹ کے کاروبار میں سرمایہ کاری سے متعلق اسٹریٹجک آپشنز پر غور کر رہی ہے جس میں ممکنہ فروخت بھی شامل ہے۔

اٹک سیمنٹ نے بدھ کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو اپنے نوٹس میں اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔

اٹک سیمنٹ کی جانب سے جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ہمیں فرون انویسٹمنٹ گروپ لمیٹڈ (ہولڈنگ) لبنان کی جانب سے ایک خط موصول ہوا ہے جس میں انہوں نے پاکستان میں اپنے سیمنٹ کے کاروبار میں سرمایہ کاری سے متعلق اپنے طویل مدتی اسٹریٹجک آپشنز پر دوبارہ غور کرنے کا ارادہ، بشمول ممکنہ فروخت، کے بارے میں آگاہ کیا ہے۔

اے سی پی ایل نے اپنی پیرنٹ کمپنی سے خط کی ایک کاپی بھی شیئر کی ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ فرون انویسٹمنٹ گروپ لمیٹڈ (ہولڈنگ) ایس۔ اے۔ ایل ، لبنان، جو اٹک سیمنٹ پاکستان لمیٹڈ کی پیرنٹ کمپنی ہے کی جانب سے یہ اطلاع دی گئی ہے کہ اکثریتی شیئر ہولڈرز نے پاکستان میں سیمنٹ کے کاروبار میں اپنی سرمایہ کاری کے حوالے سے طویل مدتی اسٹریٹجک آپشنز، بشمول ممکنہ فروخت پر غور کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

کمپنی نے وضاحت کی کہ اس وقت تک کوئی باضابطہ فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

فرون انویسٹمنٹ گروپ نے وضاحت کی کہ وہ مختلف آپشنز، بشمول ممکنہ فروخت، پر غور کریں گے، اور یہ فیصلہ مناسب قیمت، وقت کی حد، اور مجموعی مارکیٹ کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا۔ گروپ نے مزید بتایا کہ اس اسٹریٹجک جائزے میں معاونت کے لیے اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کو بین الاقوامی مالیاتی مشیر مقرر کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک بار جب ہم اپنے آپشنز کا مکمل تجزیہ کر لیں گے، تو تمام عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ اس عمل کے دوران کسی بھی اہم پیش رفت کے بارے میں آپ کو مکمل طور پر آگاہ رکھا جائے گا۔

اٹک سیمنٹ پاکستان لمیٹڈ کو 14 اکتوبر 1981 کو پبلک لمیٹڈ کمپنی کے طور پر پاکستان میں شامل کیا گیا تھا۔ یہ کمپنی فرون انویسٹمنٹ گروپ لمیٹڈ ہولڈنگ ایس اے ایل، لبنان کا ماتحت ادارہ ہے۔

اس کی اہم کاروباری سرگرمی سیمنٹ کی مینوفیکچرنگ اور فروخت ہے۔

اس پیش رفت کے بعد اے سی پی ایل کے حصص کی قیمت 23.57 روپے یا 10 فیصد اضافے کے بعد 259.27 روپے تک پہنچ گئی ۔

Read Comments