انٹربینک مارکیٹ میں بدھ کے کاروباری روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں استحکام دیکھا گیا ہے اور قدر میں صرف 0.01 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔
کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے مقابلے میں قدر 4 پیسے کم ہونے کے بعد روپیہ 278 روپے 83 پر بند ہوا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے مطابق منگل کو ڈالر کے مقابلے روپیہ 278.27 روپے پر بند ہوا تھا۔
بین الاقوامی سطح پر امریکی ڈالر بدھ کو ین اور دیگر بڑے حریفوں کے مقابلے میں مستحکم رہا کیونکہ سرمایہ کار اس بات کا انتظار کر رہے ہیں کہ آیا فیڈرل ریزرو اس ہفتے بینک آف جاپان اور دیگر مرکزی بینکوں کے اجلاس سے قبل سخت کٹوتی کرے گا یا نہیں۔
سی ایم ای کے فیڈ واچ ٹول کے مطابق، توقع ہے کہ بدھ کو اپنی دو روزہ پالیسی میٹنگ کے اختتام پر فیڈ شرح سود میں 25 بیسس پوائنٹس کی کٹوتی کرے گا، جس میں مارکیٹ کی قیمتوں کا امکان 97 فیصد ہے۔
اس فیصلے کے ساتھ جاری ہونے والے آئندہ سال کے لئے پالیسی سازوں کے نئے اقتصادی تخمینوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی ، یعنی فیڈ حکام کے خیال میں وہ 2025 میں شرح سود میں مزید کتنی کمی کریں گے۔
آئی جی میں مارکیٹ تجزیہ کار ٹونی سیکامور نے گاہکوں کے نام ایک نوٹ میں لکھا کہ مضبوط افراط زر اور سرگرمی کے اعداد و شمار کو دیکھتے ہوئے ، فیڈ آگے بڑھنے میں سست رفتار کا اشارہ دے سکتا ہے اور موجودہ چار کے بجائے 2025 میں تین کٹوتیوں کی نشاندہی کرنے کے لئے تخمینوں پر نظر ثانی کرسکتا ہے۔
سرمایہ کار آنے والی ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے محصولات اور ٹیکسز میں کٹوتی کے ممکنہ اثرات کا بھی جائزہ لے رہے ہیں۔
امریکی ڈالر انڈیکس میں 0.04 فیصد کی کمی کے ساتھ 106.89 پر آگیا، جو پیر کو 26 نومبر کے بعد اپنی بلند ترین سطح 107.18 پر تھا۔
خام تیل کی قیمتوں میں بدھ کو اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
مقامی وقت کے مطابق صبح 1 بج کر 34 منٹ تک برینٹ فیوچر 12 سینٹ یا 0.16 فیصد اضافے سے 73.31 ڈالر فی بیرل جب کہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل 11 سینٹ یا 0.16 فیصد اضافے سے 70.19 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا۔
یہ انٹرا ڈے اپ ڈیٹ ہے