انٹر بینک مارکیٹ میں پیر کے روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.02 فیصد کی کمی دیکھی گئی۔
کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 0.05 روپے کی کمی کے ساتھ 278.17 روپے پر بند ہوا۔
گزشتہ ہفتے کے دوران انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 0.11 روپے یا 0.04 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے مطابق مقامی یونٹ(روپیہ) 278.12 روپے پر بند ہوا جو گزشتہ ہفتے 278.01 روپے پر بند ہوا تھا۔
عالمی سطح پر پیر کے روز امریکی ڈالر بڑے حریفوں کے مقابلے میں 3 ہفتوں کی بلند ترین سطح کے قریب پہنچ گیا جبکہ توقع کی جارہی تھی کہ فیڈرل ریزرو اس ہفتے شرح سود میں کمی کرے گا۔
تاہم اس کے بعد 2025 کے لئے اس میں نرمی کی رفتار کا اشارہ ملتا ہے۔
بٹ کوائن پہلی بار 105,000 ڈالر سے اوپر پہنچ گیا جس سے یہ اشارہ ملا کہ نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ ممکنہ اسٹریٹجک بٹ کوائن ریزرو کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔
امریکی ڈالر کو امریکی خزانے کے بڑھتے ہوئے منافع سے اضافی سہارا ملا۔ سی ایم ای کے فیڈ واچ ٹول کے مطابق تاجروں کو بدھ کو فیڈ ریٹ میں چوتھائی پوائنٹس کی کمی کا یقین ہے لیکن اب توقع ہے کہ حکام جنوری میں اس کٹوتی کو چھوڑ دیں گے۔
افراط زر مرکزی بینک کے 2 فیصد سالانہ ہدف سے اوپر چل رہا ہے، فیڈ پالیسی سازوں نے کہا ہے کہ حالیہ اضافہ قیمتوں کے دباؤ کو کم کرنے کے مشکل راستے کا حصہ ہے نہ کہ افراط زر کے رجحان کو تبدیل کرنے کے لئے.
تاہم تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ وہ جنوری میں ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد افراط زر میں اضافے سے بھی محتاط رہیں گے۔
یورو، سٹرلنگ، ین اور تین دیگر بڑے حریفوں کے مقابلے میں کرنسی کو ٹریک کرنے والا امریکی ڈالر انڈیکس 26 نومبر کے بعد پہلی بار جمعہ کو 107.18 تک بڑھنے کے بعد 0053 جی ایم ٹی تک 106.86 پر مستحکم تھا۔
تیل کی قیمتیں، جو کرنسی کی برابری کا ایک اہم اشارہ ہے، ہفتوں میں اپنی بلند ترین سطح سے نیچے آ گئیں کیونکہ تاجروں نے شرح سود میں مزید کٹوتی کے اشارے کے لئے اس ہفتے کے آخر میں فیڈرل ریزرو کے اجلاس کا انتظار کرتے ہوئے منافع حاصل کیا۔
تاہم بڑے سپلائرز روس اور ایران پر مزید امریکی پابندیوں کی صورت میں رسد میں خلل کے خدشات کی وجہ سے گراوٹ محدود تھی۔
جمعہ کو 22 نومبر کے بعد اپنی بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد برینٹ کروڈ فیوچر 29 سینٹ یا 0.4 فیصد کی کمی سے 74.20 ڈالر فی بیرل پر آگیا۔