پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سیکورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کے دوران 16 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔
آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ 12 اور 13 دسمبر کی درمیانی شب سیکورٹی فورسز نے ضلع لکی مروت میں خوارج کی مبینہ موجودگی پر آپریشن کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے ’خوارج‘ کے ٹھکانے پر مؤثر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 6 خوارج ہلاک ہوگے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق بلوچستان کے اضلاع موسیٰ خیل اور پنجگور میں 13 دسمبر کو سیکورٹی فورسز نے 2 مختلف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز میں 10 دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔
بیان کے مطابق 9 دسمبر سے اب تک خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں بڑے پیمانے پر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز میں 43 دہشت گرد مارے جا چکے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا میں 18 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا ہے جبکہ بلوچستان میں 25 کو واصل جہنم کردیا جس سے فتنہ الخوارج اور بلوچستان میں متحرک دیگر دہشت گرد گروہوں کو بڑا دھچکا لگا ہے۔
بیان کے مطابق پاکستان کی سیکورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کا خاتمہ کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور یہ آپریشنز اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک علاقے میں امن بحال اور خوارج کا خاتمہ نہیں کردیا جاتا۔
آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ 2021 میں افغان طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے پاکستان میں عسکریت پسندی میں اضافہ دیکھا گیا ہے، ٹی ٹی پی زیادہ تر سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنا کر حملے کرتی ہے۔
فوج کے ترجمان ادارے کے بیان کے مطابق 10 دسمبر کو بلوچستان کے ضلع ژوب میں ایک آپریشن کے دوران 15 دہشت گرد مارے گئے تھے جبکہ سیکورٹی فورسز کا ایک جوان شہید ہوا تھا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ضلع مانسہرہ کے رہائشی 32 سالہ سپائی عارف الرحمن بہادری سے لڑتے ہوئے شدید فائرنگ کے تبادلے میں جام شہادت نوش کرگئے۔
بیان کے مطابق سیکورٹی فورسز کے ان آپریشنز کے دوران ہلاک ہونے والے خوارج کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ رواں ماہ کے شروع میں خیبر پختونخوا کے اضلاع بنوں اور خیبر میں 2 مختلف سیکورٹی آپریشنز میں فرنٹیئر کور کا ایک کیپٹن اور ایک فوجی جوان شہید ہوا تھا۔