ورلڈبینک نے کراچی میں پانی و سیوریج سروسز میں بہتری کیلئے 240 ملین ڈالر قرض کی منظوری دے دی۔
ورلڈ بینک نے کراچی واٹر اینڈ سیوریج سروسز امپروومنٹ پراجیکٹ (کے ڈبلیو ایس ایس آئی پی-2) کے لئے 240 ملین ڈالر کی فنانسنگ کی منظوری دی ہے۔منصوبے کا مقصد شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی، نکاسی آب کے نظام کو بہتر بنانا اور حفظانِ صحت کی معیاری سہولتیں فراہم کرنا ہے۔
جمعہ کو عالمی بینک کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق کے ڈبلیو ایس ایس آئی پی-2 کو ایشین انفرااسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک (اے آئی آئی بی) 240 ملین ڈالرز کے ساتھ مشترکہ مالی اعانت فراہم کرے گا۔ اس کے علاوہ حکومت کی جانب سے 250 ملین ڈالر اور نجی شعبے اور 269 ملین ڈالر کی کمرشل فنانس کی توقع ہے۔
پاکستان کے لیے عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بینہاسین نے کہا کہ محفوظ طریقے سے منظم واش سروسز صحت عامہ اور معیار زندگی کی بنیاد ہیں اور یہ پاکستان میں اسٹنٹنگ بحران سے نمٹنے میں مرکزی کردار ادا کرتی ہیں۔
کے ڈبلیو ایس ایس آئی پی-2 بڑے پیمانے پر پانی میں اضافے، واٹر ٹریٹمنٹ، گندے پانی کے ٹریٹمنٹ اور دوبارہ استعمال، پانی کی تقسیم اور سیوریج نیٹ ورک کی بحالی میں سرمایہ کاری کے دائرہ کار کو مزید وسیع کرے گا۔اس منصوبے سے مستفید ہونے والوں میں تقریباً نصف خواتین ہوں گی، 58 فیصد نوجوان (عمر 15 سے 24 سال) ہوں گے، اور اس کے ساتھ پانچ لاکھ سے زائد افراد کچی آبادیاں (غیر رسمی بستیوں) میں رہائش پذیر ہوں گے۔
عالمی قرض دہندہ کے مطابق یہ منصوبہ کے ڈبلیو ایس ایس آئی پی ون کی بنیاد پر تعمیر کیا گیا ہے اور کراچی میں پانی کی فراہمی، سیوریج، صفائی ستھرائی اور شہر بھر میں ٹریٹمنٹ انفرااسٹرکچر کو مضبوط بنانے کے لیے متعدد سرمایہ کاری وں کی مالی اعانت اور توسیع کرے گا۔
اس کے علاوہ، اس سے پانی اور گندے پانی کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنایا جائے گا اور کئی کچی آبادیوں (غیر رسمی بستیوں) میں پینے کے صاف پانی اور صفائی ستھرائی کی خدمات کو بڑھانے میں مدد ملے گی، جس سے پانچ لاکھ سے زیادہ افراد مستفید ہوں گے۔
عالمی بینک نے کہا کہ طویل مدت میں یہ منصوبہ متبادل پانی کے ذرائع کے استعمال کی لاگت میں کمی، پانی اکٹھا کرنے میں صرف ہونے والے وقت کی بچت اور پانی سے پھیلنے والی بیماریوں میں کمی کے ذریعے صحت کے فوائد فراہم کرے گا۔
منصوبے کے ٹاسک ٹیم لیڈر خیری الجمال نے کہا کہ “کے ڈبلیو ایس ایس آئی پی-2 کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن (کے ڈبلیو ایس سی) میں ملازمت، نمائندگی اور قیادت میں صنفی فرق کو دور کرنے کے لئے صنفی شمولیت کے منصوبوں کے ذریعے تکنیکی اور فیصلہ سازی کے عہدوں پر زیادہ سے زیادہ خواتین کی خدمات حاصل کرنے کے منصوبوں کو بھی جاری رکھے گا۔
”یہ خواتین کے لئے تکنیکی تربیت میں مدد کرے گا، خواتین گریجویٹس کے لئے انٹرن شپ پروگرام کو ادارہ جاتی شکل دے گا اور ان کے لئے یوٹیلیٹی کے اندر روزگار تلاش کرنے کی راہیں پیدا کرے گا، اور خواتین ملازمین کو اعلی درجے کے عہدوں پر ترقی دینے میں مدد ملے گی.“
یہ منصوبہ 2030 تک تقریبا 16 ملین لوگوں کوصاف پانی کی فراہمی اور تقریبا 7.5 ملین افراد کو صفائی ستھرائی کی خدمات فراہم کرے گا۔ اس سے کے ڈبلیو ایس سی کی کارکردگی اور مالی استحکام میں بھی بہتری آئے گی اور واش خدمات کی فراہمی میں نجی شعبے کی شراکت داری کو فروغ ملے گا۔
یہ منصوبہ ورلڈ بینک کے پاکستان اربن واش سروسز پروگرام کا پہلا مرحلہ ہے جس کا مقصد 2035 ء تک محفوظ طریقے سے منظم واش سروسز کے ذریعے 33.5 ملین افراد تک رسائی حاصل کرنا ہے۔