اسٹاک مارکیٹ میں ریکارڈ تیزی: 100 انڈیکس 3370 پوائنٹس اضافے کے بعد ایک لاکھ 14 ہزار سے اوپر بند

  • مثبت میکرو اکنامک اشارے اور شرح سود میں کمی کی توقعات تیزی کی رفتار کو بڑھا رہی ہیں
اپ ڈیٹ 12 دسمبر 2024

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں ریکارڈ سازی کا سلسلہ جمعرات کے کاروباری روز بھی جاری رہا اور بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 3,370 پوائنٹس کے اضافے کے بعد ایک لاکھ 14 ہزار کی سطح پر بند ہوا جو تاریخ کی نئی بلند ترین سطح ہے۔

کاروباری سیشن کے دوران خریداری کا رجحان برقرار رہا جس کی وجہ سے کے ایس ای 100 114,408.62 کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 3,370.29 پوائنٹس یا 3.04 فیصد اضافے کے ساتھ 114,180.50 پر بند ہوا۔

جون 2023 سے شروع ہونے والے تیزی کے اس رحجان، جس میں انڈیکس 40 ہزار پوائنٹس سے بڑھنا شروع ہوا، کو حالیہ ہفتوں میں افراط زر کی رفتار میں کمی کے باعث مزید تقویت ملی ہے۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے سی ای او محمد سہیل نے بتایا کہ کے ایس ای 100 انڈیکس میں جمعرات کو 3,370 پوائنٹس کا تیسرا سب سے زیادہ یومیہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قابل ذکر بات یہ کہ ٹاپ 10 بڑھوتری میں سے 9 بڑھوتریاں 2024 کے دوران ہوئی ہیں۔

جمعرات کے روز آٹوموبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کمرشل بینکوں، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں، او ایم سیز، پاور جنریشن اور ریفائنریز سمیت اہم شعبوں میں خریداری دیکھی گئی۔ حبکو، ایس ایس جی سی، ایس این جی پی، پی پی ایل، او جی ڈی سی، ماری، اینگرو، ایچ بی ایل، ایم سی بی اور این بی پی کے حصص میں تیزی کا رجحان رہا۔

انسائٹ سیکورٹیز سے تعلق رکھنے والے علی نجیب نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن پارٹی (پی ٹی آئی) کے درمیان مسائل حل کرنے کے لیے غیر مشروط مذاکرات کیلئے اتفاق کی بدولت سیاسی منظرنامے میں بہتری اور بدھ کو ٹی-بلز کی نیلامی میں ییلڈز میں مزید کمی پی ایس ایکس میں بہتری کے دو اہم محرکات تھے۔

ماہرین نے جاری خریداری کے رجحان کو متعدد عوامل سے منسوب کیا ہے جن میں مضبوط معاشی اشاریے، عالمی خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ، اور جغرافیائی سیاسی کشیدگی میں کمی کے باعث عالمی ایکویٹیز کی بحالی شامل ہیں۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے سی ای او محمد سہیل نے ایک نوٹ میں کہا کہ صرف 18 ماہ میں 100 انڈیکس نے 180 فیصد کا شاندار منافع حاصل کیا جو 40 ہزار سے بڑھ کر 112,000 تک پہنچ گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ یہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی 75 سالہ تاریخ کی بہترین بحالی کی نشاندہی کرتا ہے، جس میں قدر تین گنا بڑھ گئی۔

مارکیٹ کے شرکا آئندہ مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کے اجلاس پر بھی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں جس میں شرح سود میں نمایاں کمی کی وسیع پیمانے پر توقع کی جارہی ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے مالی سال 2025 کے لیے پاکستان کی جی ڈی پی شرح نمو کے تخمینے پر نظر ثانی کرتے ہوئے اسے 2.8 فیصد سے بڑھا کر 3 فیصد کردیا ہے جب کہ افراط زر کی پیش گوئی کو مالی سال 24 کے 15 فیصد سے کم کرکے 10 فیصد کردیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ بدھ کو کے ایس ای 100 انڈیکس 1913.57 پوائنٹس یا 1.76 فیصد اضافے سے 110810.22 پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح پر بند ہوا تھا۔

عالمی سطح پر، ایشیائی اسٹاکس میں جمعرات کو اضافہ ہوا، جو وال اسٹریٹ کی ٹیکنالوجی کی قیادت میں راتوں رات ہونے والی ریلی کی پیروی کر رہے تھے۔ یہ پیش رفت اس وقت ہوئی جب امریکی صارفین کی افراطِ زر کی متوقع شرح نے اگلے ہفتے فیڈرل ریزرو کے شرح سود میں کمی کے امکانات کو مضبوط کیا۔

جاپان کا نکی انڈیکس اکتوبر کے وسط کے بعد پہلی بار 40,000 کی حد عبور کرگیا، جس کی قیادت چِپ سیکٹر کے شیئرز میں پیش رفت نے کی۔

ٹیکنالوجی پر مبنی نکی انڈیکس 1.5 فیصد بڑھا جب کہ وسیع تر ٹوپکس انڈیکس میں 1.2 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

جنوبی کوریا کے کوسپی میں 0.7 فیصد اضافہ ہوا جبکہ تائیوان کے بینچ مارک میں ایک فیصد اضافہ ہوا۔

ہانگ کانگ کے ہینگ سینگ میں 0.4 فیصد اور مین لینڈ بلیو چپس میں 0.2 فیصد اضافہ ہوا۔

راتوں رات ٹیکنالوجی پر توجہ مرکوز کرنے والا نیسڈیک 1.8 فیصد اضافے کے ساتھ پہلی بار 20 ہزار سے اوپر بند ہوا جبکہ ایس اینڈ پی 500 میں 0.8 فیصد کا اضافہ ہوا۔

دریں اثنا انٹربینک مارکیٹ میں جمعرات کے کاروباری روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.02 فیصد کمی ہوئی اور روپیہ 6 پیسے کم ہونے کے بعد 278 روپے 23 پیسے پر بند ہوا۔

آل شیئر انڈیکس پر حجم بدھ کے روز 1,080.02 ملین کے مقابلے میں بڑھ کر 1,469.56 ملین ہو گیا۔

حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 47.14 ارب روپے سے بڑھ کر 67.28 ارب روپے ہوگئی۔

ورلڈ کال ٹیلی کام 232.92 ملین حصص کے ساتھ سب سے آگے رہی، اس کے بعد نگیکو پی کے 80.19 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور پاک انٹ بلک 70.68 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

جمعرات کو 464 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 299 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 132 میں کمی جبکہ 33 میں استحکام رہا۔

Read Comments