پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے بتایا ہے کہ بلوچستان کے ضلع ژوب میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن (آئی بی او) کے دوران ایک جوان شہید ہوگیا جب کہ فورسز نے 15 خوارج کو ہلاک کردیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں کی مبینہ موجودگی پر 10 دسمبر کو ضلع ژوب کے علاقے سمبازہ میں آپریشن کیا گیا۔
بیان کے مطابق آپریشن کے دوران فورسز نے دہشتگردوں کے ٹھکانے کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا اور اس دوران شدید فائرنگ کے تبادلے میں 15 دہشتگرد مارے گئے۔
تاہم فائرنگ کے تبادلے میں ضلع مانسہرہ سے تعلق رکھنے والے 32 سالہ عارف الرحمان مردانہ وار لڑتے ہوئے شہید ہوگئے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہلاک ہونے والے خوارج کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے سے دہشتگردوں کے خاتمے کیلئے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔
2021 میں افغان طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے پاکستان میں عسکریت پسندی میں اضافہ دیکھا گیا ہے اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے اپنے بیشتر حملوں میں سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنایا ہے۔
پیر کو خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں سیکیورٹی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے دو دہشت گردوں کو ہلاک کیا تھا جبکہ ایک زخمی حالت میں پکڑا گیا تھا۔ رواں ماہ کے اوائل میں خیبر پختونخوا کے اضلاع بنوں اور خیبر میں دو مختلف آپریشن کے دوران فرنٹیئر کور کا ایک کیپٹن اور ایک فوجی جوان شہید ہوا تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ژوب میں 15 دہشت گردوں کو ہلاک کرنے پر سیکورٹی فورسز کی کارکردگی کو سراہا ہے۔
وزیراعظم نے ایک بیان میں کہا کہ ہم ژوب میں دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن پر سیکورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیکورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے خوارج دہشت گردوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنا دیا ہے۔