انٹر بینک مارکیٹ میں پیر کے روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.01 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
کاروبار کے اختتام پر روپیہ کی قدر 277.98 روپے پر مستحکم رہی جو امریکی ڈالر کے مقابلے میں 3 پیسے کا اضافہ ظاہر کرتا ہے ۔
گزشتہ ہفتے کے دوران انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپیہ زیادہ تر مستحکم رہا۔
پاکستان اسٹیٹ بینک کے مطابق مقامی کرنسی 278.01 پر بند ہوئی جب کہ پچھلے ہفتے امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 278 روپے اور 5 پیسے پر بند ہوا تھا۔
عالمی سطح پر کینیڈین ڈالر اور آسٹریلین ڈالر پیر کو اس ہفتے ہونے والے مرکزی بینک اجلاسوں کی وجہ سے توجہ کا مرکز رہے، جبکہ یورو اور دیگر بڑی کرنسیاں مستحکم رہیں کیونکہ تاجروں نے امریکی ڈالر کے امکانات کا جائزہ لیا۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آئندہ ہفتے فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں چوتھائی پوائنٹس کی کٹوتی مارکیٹ کی قیمتوں کے مطابق تقریبا یقینی ہے اور ڈونلڈ ٹرمپ کے صدارتی انتخاب جیتنے کے بعد چار ہفتوں میں ڈالر اپنی طویل دوڑ کے بعد تھکا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔
ین کے مقابلے ڈالر 0.17 فیصد کمی کے ساتھ 149.78 ین جب کہ یورو 1.0561 ڈالر رہا جو ایشیا میں اب تک 0.04 فیصد کم ہے اور جمعہ کی کم ترین سطح 1.0542 ڈالر سے زیادہ ہے۔
ڈالر انڈیکس 0.03 فیصد اضافے سے 105.98 پر پہنچ گیا۔
کرنسی مارکیٹیں سیاسی بحران کے دوران بے یقینی کا شکار ہیں، اور امریکی روزگار کی رپورٹ پر نظریں مرکوز جمی ہوئی ہیں۔
رواں ہفتے سرمایہ کاروں کی نظر میں اہم ترین واقعات یورپی مرکزی بینک (ای سی بی) کا جمعرات کو ہونے والا پالیسی اجلاس اور چین کی بند کمرہ مرکزی اقتصادی ورک کانفرنس ہیں۔
چین کے سرکاری میڈیا نے پولٹ بیورو کے اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ تیل کی قیمتوں میں پیر کے روز ایک فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا کیونکہ سب سے بڑے درآمد کنندہ چین نے 2010 کے بعد سے معاشی ترقی کو فروغ دینے کے مقصد سے نرم مانیٹری پالیسی کی طرف اپنا پہلا قدم اٹھایا ہے۔
برینٹ کروڈ فیوچر 94 سینٹ یا 1.32 فیصد اضافے کے ساتھ 72.06 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا۔
یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) خام فیوچر 1 ڈالر یا 1.49 فیصد اضافے کے ساتھ 68.20 ڈالر پر پہنچ گیا۔