آئل اینڈ گیس کمپنیاں، مائیکرو فنانس بینک: ایف بی آر، تمام پی آر اے/بورڈ ایس ایس ٹی آر کا دائرہ کار بڑھانے پر متفق

07 دسمبر 2024

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور تمام صوبائی ریونیو اتھارٹیز/بورڈز نے متفقہ طور پر سنگل سیلز ٹیکس ریٹرن (ایس ایس ٹی آر) کے دائرہ کار کو مزید دو شعبوں، یعنی تیل و گیس (ایکسپلوریشن اور پروڈکشن) کمپنیوں اور مائیکروفنانس بینکوں تک بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے جاری کی جانے والی تفصیلات کے مطابق، ان دو شعبوں میں رجسٹرڈ ٹیکس دہندگان کو اب نومبر 2024 کے لیے واجب الادا سیلز ٹیکس ریٹرن دسمبر 2024 اور اس کے بعد سنگل سیلز ٹیکس ریٹرن کے تحت جمع کرانا ہوگا۔

تمام اسٹیک ہولڈرز کو مطلع کیا جاتا ہے کہ سنگل سیلز ٹیکس ریٹرن اب سنگل پورٹل کے ذریعے قابل رسائی ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیلی کام سیکٹر کے لیے سنگل سیلز ٹیکس ریٹرن (جنوری 2024 کے ٹیکس دورانیے) کا آغاز کیا تھا، جسے فروری 2024 میں سنگل سیلز ٹیکس پورٹل کے ذریعے جمع کرایا گیا۔

ایف بی آر کی ہدایات کے مطابق ٹیکس دہندگان کی سہولت، کاروبار میں آسانی کو فروغ دینے اور تعمیلی اخراجات کو کم کرنے کی حکومت کی خواہش کی پیروی میں ایف بی آر نے تمام صوبائی سیلز ٹیکس اتھارٹیز کی مشاورت سے سنگل سیلز ٹیکس پورٹل/ ریٹرن تیار کیا ہے تاکہ سیلز ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کے عمل کو آسان بنایا جاسکے۔

اس پورٹل یعنی www.iris.fbr.gov.pk کے ذریعے، سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ افراد ایک سنگل سیلز ٹیکس ریٹرن جمع کرا سکیں گے، بجائے اس کے کہ وہ ایف بی آر اور مختلف صوبائی سیلز ٹیکس اتھارٹیز کو الگ الگ ریٹرن جمع کرائیں۔ اس طرح یہ وقت اور محنت کی بچت کے ساتھ ساتھ ریٹرن جمع کرانے کے عمل کو آسان بنائے گا۔ یہ ڈیٹا کی اندراج میں کمی کرے گا اور ڈیٹا اور حسابات میں ہونے والی غلطیوں کو بھی حل کرے گا۔

یہ نظام سیلز ٹیکس حکام میں ان پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کے ساتھ ساتھ ٹیکس ادائیگیوں کی تقسیم کی اجازت دے گا ، جس سے مصالحت اور ادائیگی کی منتقلی کی ضرورت ختم ہوجائے گی۔ ایف بی آر نے مزید کہا کہ اس نظام کا ایک بڑا فائدہ یہ ہے کہ اس سے وفاقی اور صوبائی حکومت کے ریونیو اتھارٹیز میں ٹیکس کے طریقہ کار میں ہم آہنگی کی حوصلہ افزائی ہوگی جس سے قومی یکجہتی کو فروغ ملے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Read Comments