ڈائریکٹوریٹ جنرل آف کسٹمز ویلیو ایشن کراچی نے موسمی پھلوں (کینو وغیرہ) کی کسٹمز/ایکسپورٹ ویلیو میں یکم دسمبر 2024 سے 15 مئی 2025 تک نظر ثانی کی ہے تاکہ رواں موسم سرما کے دوران پھلوں کی برآمدات سے زیادہ سے زیادہ آمدنی حاصل کی جا سکے۔
اس سلسلے میں ڈائریکٹوریٹ نے جمعرات کو یہاں ایک نیا ویلیو ایشن حکم (2024 کا 4) جاری کیا ہے۔
مینڈرین (بشمول ٹینجرین اور ستسوما) اور کینو کی ایکسپورٹ (فریٹ آن بورڈ) ایف او بی ویلیو 410 امریکی ڈالر فی میٹرک ٹن (ایم ٹی) مقرر کی گئی ہے۔ افغانستان کو برآمدات کی صورت میں ایکسپورٹ ویلیو 310 ڈالر فی میٹرک ٹن مقرر کی گئی ہے۔
حکم کے مطابق، کینو کے لئے کسٹم ایکسپورٹ ویلیو کا اطلاق کم از کم برآمدی قیمت کے طور پر ہوگا۔
کسٹمز ایکٹ 1969 کی دفعہ 25 (15) اور سیکشن 25 اے کے تحت حاصل اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے یکم دسمبر 2024 سے 15 مئی 2025 کی مدت کے لیے کینو کی کسٹمز/ ایکسپورٹ ویلیو کا تعین کیا گیا ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے وزارت تجارت کے خط کے ذریعے ڈائریکٹوریٹ آف ویلیو ایشن لاہور کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کچھ اشیاء کی برآمدی قیمت کا تعین کرے۔
نتیجتا ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمز ویلیو ایشن لاہور کی جانب سے کسٹمز ایکٹ 1969 کے سیکشن 25 (15) کے ساتھ سیکشن 25 اے کے تحت مذکورہ قیمت کا تعین کرنے کی مشق شروع کی گئی۔
ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ٹی ڈی اے پی)، فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری، آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایکسپورٹرز، امپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن (پی ایف وی اے) اور کینو کے ایکسپورٹرز سمیت اہم اسٹیک ہولڈرز کے نمائندوں نے شرکت کی۔
مذکورہ بالا اجلاسوں میں آئٹم کی قیمت سے متعلق معاملے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے غور و خوض کے لیے پیش کی گئی تجاویز کا مکمل تجزیہ کیا گیا۔ سٹیک ہولڈرز کی جانب سے جمع کرائی گئی دستاویزات، اجلاس کے دوران جمع کرائے گئے دلائل، قیمتوں کے رجحانات اور پی آر اے ایل سے برآمدی اعداد و شمار کا بھی جائزہ لیا گیا تاکہ ’کینو‘ کی کسٹم برآمدی قیمت کا تعین کیا جا سکے۔
فیصلے میں مزید کہا گیا کہ کسٹمز/ ایکسپورٹ ویلیو کا تعین کرنے کے لیے اپنایا گیا طریقہ کار: کسٹمز ایکٹ 1969 کے سیکشن 25 (15) کے تحت ویلیو ایشن کی شقوں پر عمل کیا گیا جس میں ایکسپورٹ ڈیٹا، مارکیٹ سروے، بین الاقوامی مارکیٹ کے رجحانات اور اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے جمع کرائی گئی دستاویزات شامل تھیں۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024