وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے صوبے میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لئے ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو دعوت دیتے ہوئے سخت سکیورٹی اقدامات کی یقین دہانی کرائی ہے۔
بدھ کو ایف پی سی سی آئی میں منعقدہ ”بلوچستان بزنس اینڈ انویسٹمنٹ کانفرنس“ میں تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے قدرتی وسائل، سیاحت اور انفراسٹرکچر سمیت مختلف شعبوں میں بلوچستان کے بے پناہ امکانات کو اجاگر کرتے ہوئے خطے کی معاشی ترقی اور ترقی کا مرکز بننے کی تیاری پر زور دیا۔
انہوں نے بلوچستان کی وسیع امکانات پر بھی کو اجاگر کیا اور سرمایہ کاروں کو خطے کے مختلف شعبوں میں منافع بخش امکانات تلاش کرنے کی دعوت دی۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ مشرق وسطیٰ اور سعودی عرب پہلے ہی بلوچستان کے کان کنی کے شعبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کر چکے ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان کاروبار کے لئے کھلا ہے اور ملک کی معاشی ترقی کی حمایت کے لئے تیار ہے اور تاجروں اور سرمایہ کاروں کو اسی طرح تحفظ فراہم کیا جائے گا جس طرح بلوچستان میں چینی سرمایہ کاروں کو دیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سوئی میں تمام ضروری سہولیات کے ساتھ ایکسپورٹ پروسیسنگ زون قائم کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ پہلے سوئی کو گیس فراہم کی جائے گی اور پھر ملک کے دیگر حصوں میں تقسیم کی جائے گی۔
انہوں نے کراچی کے تاجروں پر زور دیا کہ وہ صوبے کے اندر حب میں فیکٹریوں کے ہیڈ آفس قائم کریں تاکہ بلوچستان ٹیکس ریونیو حاصل کرسکے۔
انہوں نے بتایا کہ بینک آف بلوچستان کا مسودہ اپنے آخری مراحل میں ہے اور ریگولیٹری منظوریوں کی تکمیل کے بعد یہ باضابطہ طور پر آپریشنل ہوجائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ صدر پاکستان نے بینک آف بلوچستان کے لیے خصوصی ہدایات دی ہیں اور اس کے قیام کا مسودہ حتمی مراحل میں ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ریکوڈک منصوبے کے بارے میں غلط معلومات پھیلائی جا رہی ہیں اور اسے سعودی عرب کے حوالے نہیں کیا جا رہا۔ انہوں نے بلوچستان میں موٹر ویز کی کمی کی جانب بھی توجہ مبذول کرائی اور وفاقی حکومت سے درخواست کی کہ وہ صوبے کو موٹروے فراہم کرے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ صوبے کے معدنی وسائل کے بارے میں کوئی درست اعداد و شمار موجود نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان اپنی معدنیات سے صرف 9 ارب روپے کماتا ہے جبکہ بلوچستان میں کان کنی اور معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع موجود ہیں۔ ہم ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو خطے کی بہترین سرمایہ کاری میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہیں۔
وزیراعلیٰ نے 30 ہزار نوجوانوں کو فنی تربیت دینے اور روزگار کے بہتر مواقع کے لئے بیرون ملک بھیجنے کے منصوبوں کا بھی اعلان کیا۔
ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرام شیخ نے بلوچستان میں سیکیورٹی کی صورتحال کو بہتر بنانے پر زور دیا اور پنجاب بینک کی طرح بلوچستان بینک کے قیام کی تجویز دی۔ یونائیٹڈ بزنس گروپ کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم تنویر نے بلوچستان میں کان کنی، زراعت اور سیاحت کے شعبوں میں بے پناہ مواقع پر روشنی ڈالتے ہوئے تجویز دی کہ صحیح طریقہ کار سے اربوں ڈالر کمائے جا سکتے ہیں۔
کانفرنس کے اختتام پر بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ اور ایف پی سی سی آئی کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔
کانفرنس سے صوبائی وزیر میر ظہور بلیدی، ثاقب فیاض مگوں، میاں زاہد حسین، ناصر خان، میجر عبدالکریم زرخون، عارف حبیب اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ کانفرنس میں خالد تواب، حنیف گوہر، مظہر علی ناصر، عبدالصمد خان، ملک خدا بخش، طارق حلیم، فاروق خان، مقصود اسماعیل، شکیل ڈھنگرا، اسماعیل ستار اور دیگر نے شرکت کی۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024