انٹر بینک مارکیٹ میں بدھ کے کاروباری روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.02 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
کاروبار کے اختتام پر امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر 5 پیسے کم ہوئی جس کے بعد روپیہ 277 روپے 92 پیسے پر بند ہوا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے مطابق منگل کو روپیہ 277 روپے 87 پیسے پر بند ہوا تھا۔
بین الاقوامی مارکیٹ میں بدھ کو امریکی ڈالر جاپانی کرنسی ین کے مقابلے میں 3 ہفتوں کی کم ترین سطح سے بحال ہوا اور ڈالر نے دیگر بڑی کرنسیوں کے مقابلے میں اپنی پوزیشن برقرار رکھی کیونکہ تاجروں نے رواں ماہ فیڈرل ریزرو کی شرح سود میں کمی کے امکانات کا جائزہ لیا۔
امریکی ڈالر انڈیکس 0.07 فیصد اضافے کے ساتھ 106.39 پر پہنچ گیا۔
امریکی ڈالر 0.18 فیصد اضافے کے ساتھ 149.90 ین پر پہنچ گیا، جو 11 اکتوبر کے بعد پہلی بار گزشتہ سیشن میں 148.65 ین تک گرنے کے بعد اپنی بحالی جاری رکھے ہوئے ہے۔
منگل کے روز امریکی ڈالر کو کچھ سہارا اس وقت ملا جب اعداد و شمار سے پتہ چلا کہ اکتوبر میں امریکی ملازمتوں کے مواقع میں معمولی اضافہ ہوا جبکہ برطرفیوں میں کمی واقع ہوئی۔ حالانکہ فیڈرل ریزرو کے عہدیداروں نے اس روز اس بارے میں قطعی کوئی رہنمائی فراہم نہیں کی کہ وہ دو ہفتوں کے اندر اپنی آئندہ پالیسی اجلاس کے اختتام پر کیا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
تاجر جمعہ کو اہم ماہانہ پےرولز ڈیٹا کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ شرح سود کے بارے میں مزید رہنمائی مل سکے، جبکہ بدھ کو ایک نجی پےرولز رپورٹ جاری ہوگی جو کچھ حد تک پیشگوئی فراہم کرے گی۔
کرنسی کی برابری کا ایک اہم اشارہ، تیل کی قیمتوں میں بدھ کو قدرے استحکام آیا، تاجروں کو توقع ہے کہ اوپیک پلس اس ہفتے سپلائی میں کٹوتی میں توسیع کا اعلان کرے گا جبکہ بڑھتی ہوئی جغرافیائی سیاسی تناؤ مارکیٹ کی صورتحال پر حاوی ہے۔
برینٹ کروڈ فیوچرز 19 سینٹ یا 0.26 فیصد اضافے کے ساتھ 73.81 ڈالر فی بیرل جبکہ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ فیوچرز 13 سینٹ یا 0.19 فیصد اضافے سے 70.07 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا۔
منگل کے روز برینٹ میں 2 ہفتوں میں سب سے زیادہ 2.5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔