پاکستان بینکنگ ایوارڈز 2024 کا نواں ایڈیشن منعقد ہوا جس میں گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی اور مالیاتی اداروں کے اہم کردار کو سراہا۔
ایوارڈز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جمیل احمد نے کہا کہ بینکاری کے شعبے میں مزید بہتری کی ضرورت ہے تاکہ اس کی کارکردگی میں اضافہ ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایوارڈز ترقی، اختراع اور صارفین کو خدمات کی فراہمی میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
انسٹیٹیوٹ آف بینکرز پاکستان (آئی بی پی) نے ڈان میڈیا گروپ کے تعاون اور اے ایف فرگوسن اینڈ کمپنی کے اشتراک سے یہ ایوارڈز مقامی ہوٹل میں منعقد کیے، جس میں بینکنگ کے شعبے سے کئی اہم شخصیات نے شرکت کی۔
گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے سراہا کہ ملک کا بینکنگ سیکٹر سالوں سے اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، اور اس کی مسلسل حمایت اور مضبوط کارکردگی اس بات کی گواہی دیتی ہے۔
تاہم، انہوں نے کہا کہ بینکوں کو ابھی بھی اپنے کاروبار پر نظرثانی کی ضرورت ہے اور طویل مدتی ترقی کے لیے ایک وسیع کسٹمر نیٹ ورک کو ترجیح دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بینکوں کو قوم کو مالی طور پر بااختیار بنانے کے لئے آؤٹ آف باکس حل کے بارے میں سوچنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ بینکوں کو بھی دیانتداری پر سمجھوتہ کیے بغیر فنانس میں صارفین کے تجربے کے لئے کام کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بینکوں کو ریٹیل سیکٹر جیسے غیر استعمال شدہ کاروبار میں بھی گھسنے کی ضرورت ہے۔
میزان بینک لمیٹڈ نے ”بیسٹ بینک ایوارڈ“ جیتا، بینک آف پنجاب نے ”ویمن انکلوژن کے لیے بیسٹ بینک ایوارڈ“ حاصل کیا، موبی لنک مائیکرو فنانس بینک نے ”بیسٹ مائیکرو فنانس بینک ایوارڈ“ جیتا، اور حبیب بینک لمیٹڈ نے ”ایس ایم ایز کے لیے بیسٹ بینک ایوارڈ“ حاصل کیا۔
بینک آف پنجاب نے ”بیسٹ بینک فار ایگری کلچر ایوارڈ“ بھی جیتا۔ بینک الفلاح نے دو کیٹیگریز میں ایوارڈز حاصل کیے جن میں ”بیسٹ بینک فار ڈیجیٹل ایکسیلنس ایوارڈ“ اور ”بیسٹ بینک فار کسٹمر انگیجمنٹ ایوارڈ“ شامل ہیں۔
اپنے استقبالیہ خطاب میں نیشنل انسٹیٹیوٹ آف بینکنگ اینڈ فنانس کے سی ای او ریاض نذر علی چنارا نے مالیاتی خدمات کے حوالے سے تخلیقی صلاحیتوں پر مالیاتی اداروں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ بینکوں نے ملک کی خوشحالی، مالی شمولیت اور استحکام میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے تقریب کی جیوری کا شکریہ ادا کیا جس کی قیادت اسٹیٹ بینک کے سابق گورنر سید سلیم رضا نے کی اور امید ظاہر کی کہ یہ شعبہ بہترین کارکردگی اور جدت طرازی اور قائدانہ کردار ادا کرتا رہے گا۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024