پاکستان کے اعلیٰ سطح وفد کے حالیہ دورہ آذربائیجان کی روشنی میں وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری بورڈ، نجکاری و مواصلات عبدالعلیم خان کی زیر صدارت ایک اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں سرمایہ کاری اور نجکاری کے امور پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔
اس ملاقات میں آذربائیجان میں پاکستان کے سفیر قاسم محی الدین نے بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی اور آگاہ کیا کہ آذربائیجان کے حکومتی ادارے ”جی ٹو جی“ ماڈل پر پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے اور اداروں کی نجکاری میں حصہ لینے کے خواہاں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آذربائیجان کی جانب سے پاکستان میں مواصلات کے شعبے میں دو موٹر ویز ایم 6 اور ایم 9 میں بھی سرمایہ کاری زیر غور ہے۔
اجلاس میں علیم خان نے کہا کہ وہ وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ سرمایہ کاری کے معاملات کو فوری طور پر حل کرنے کے خواہاں ہیں اور آج کے فالو اپ اجلاس کا مقصد اس سلسلے میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لینا بھی ہے۔
علیم خان نے آذربائیجان میں پاکستانی سفیر سے کہا کہ وہ رواں سال 24 اور 25 دسمبر کو ہونے والے مشترکہ کمیشن کے اجلاس سے قبل اپنے سفارت خانے کا ہوم ورک مکمل کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ نجکاری، سرمایہ کاری اور مواصلات کے تینوں شعبوں میں مربوط اقدامات کے ذریعے آگے بڑھنا چاہتے ہیں جس کے لیے وہ جلد ہی ترکی، آذربائیجان اور ازبکستان کے سفیروں سے الگ الگ ملاقات کریں گے۔
علیم خان نے کہا کہ تجارتی معاملات پر وسطی ایشیائی ممالک پاکستان کے لیے مشرقی یورپ تک رسائی کا گیٹ وے ثابت ہوسکتے ہیں جس کے لیے ہمیں اپنی تمام تر کوششیں کرنی ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ رواں ماہ آذربائیجان کے شہر باکو میں منعقدہ سی او پی 29 میں پاکستان کی نمائندگی ہمارے ملک کی پریزنٹیشن میں نمایاں تھی۔
اجلاس میں محکمہ نجکاری و مواصلات کے وفاقی سیکرٹریز اور نیشنل ہائی ویز اتھارٹی (این ایچ اے) کے چیئرمین نے اپنے محکموں کے بارے میں بریفنگ دی اور علیم خان کی ہدایات کی روشنی میں دوطرفہ معاملات کو تیزی سے نمٹانے کی یقین دہانی کرائی۔ اجلاس میں پاکستان اور آذربائیجان کے امور کے لئے ہر محکمے سے ایک فوکل پرسن نامزد کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024