مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے منظور کردہ اسکیم آف انتظامات ارینجمنٹ کے تحت ملت اکوئپمنٹ لمیٹڈ (ایم ای ایل) کو ملت ٹریکٹرز لمیٹڈ (ایم ٹی ایل) میں ضم کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
عدالت کی منظوری کے بعد ایم ای ایل تحلیل ہوجائے گی اور ایم ٹی ایل حقیقی کمپنی کے طور پر سرگرمیاں جاری رکھے گی۔
ایم ای ایل، جو ایک پبلک لمیٹڈ کمپنی ہے، ماسے فرگوسن 300 سیریز ٹریکٹروں کے لیے اہم پرزے جیسے گئیرز، شافٹس، ہائیڈولک پمپز، اور انجن بیلنسرز کی تیاری کی ذمہ دار تھی، جو ایم ٹی ایل کے ذریعے اسمبل کیے جاتے ہیں۔
بیان کے مطابق یہ انضمام ایم ٹی ایل کی حکمت عملی کے ساتھ ہم آہنگ ہے، جس کا مقصد اپنی آپریشنز کو بہتر بنانا، مصنوعات کے معیار کو بہتر کرنا، اور مجموعی کارکردگی میں اضافہ کرنا ہے۔
اے ایچ ایل ریسرچ کے تجزیہ کار محمد ابرار پولانی کے مطابق، یہ انضمام ایم ٹی ایل کو نمایاں اقتصادی فوائد فراہم کرے گا۔
انہوں نے بزنس ریکارڈ کو بتایا کہ آپریشنز کے یکجا ہونے سے ایم ٹی ایل کو پیداوار کے عمل کو بہتر طریقے سے ترتیب دینے کا موقع ملے گا۔
انضمام کے بارے میں سی سی پی کے جائزے سے پتہ چلتا ہے کہ اس سے پاکستان کی ٹریکٹر پارٹس مارکیٹ میں مسابقتی منظر نامے میں خلل نہیں پڑے گا۔
چونکہ ایم ای ایل کے آپریشنز صرف میسی فرگوسن 300 سیریز ٹریکٹرز کے حصوں پر مرکوز ہیں لہذا انضمام سے مارکیٹ شیئر میں تبدیلی یا غالب پوزیشن پیدا ہونے کی توقع نہیں ہے۔
کمیشن نے کہا کہ متعلقہ مارکیٹ میں مسابقت اس لین دین سے متاثر نہیں ہوگی۔
اے کے ڈی سیکورٹیز لمیٹڈ میں سرمایہ کاری کے تجزیہ کار اسامہ نعیم نے ایم ٹی ایل کی مالی پوزیشن پر انضمام کے اثرات پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ ایم ای ایل کے ساتھ ایم ٹی ایل انضمام اسکیم کی زیر التوا منظوری کے باوجود کمپنی مالی سال 24 کے لئے منافع ادا کرنے سے قاصر تھی۔ تاہم بہت زیادہ توقع کی جاتی ہے کہ سی سی پی کی منظوری کمپنی کے لئے آئندہ ششماہی کے نتائج میں منافع کی ادائیگی دوبارہ شروع کرنے کی راہ ہموار کرے گی جو لاہور ہائی کورٹ کی منظوری پر منحصر ہے۔